اتحادی حکومت نے صوب سے رشوت،کمیشن اورسفارش سمیت ہرقسم کی بدعنوانی کے خاتمے کاتہیہ کررکھاہے،پرویزخٹک ، ہماری حکومت میں رشوت اورکمیشن لینے والوں اوردیگربدعنوان عناصرکیلئے کوئی جگہ نہیں ہم موجودہ نظام کوتبدیل کرکے لوگوں کوایک صاف اورشفاف نظام دیں گے اور ہرقیمت پرتبدیلی کے اپنے اس ایجنڈے کوپایہ تکمیل تک پہنچائیں گے،شمولیتی جلسے سے خطاب

اتوار 19 جنوری 2014 06:27

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19جنوری۔2014ء)خیبرپختونخواکے وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی اتحادی حکومت نے صوبے کے تمام سرکاری محکموں اورشعبوں سے رشوت،کمیشن اورسفارش سمیت ہرقسم کی بدعنوانی کے خاتمے کاتہیہ کررکھاہے ہماری حکومت میں رشوت اورکمیشن لینے والوں اوردیگربدعنوان عناصرکیلئے کوئی جگہ نہیں ہم موجودہ نظام کوتبدیل کرکے لوگوں کوایک صاف اورشفاف نظام دیں گے اور ہرقیمت پرتبدیلی کے اپنے اس ایجنڈے کوپایہ تکمیل تک پہنچائیں گے ان خیالات کااظہارانہوں نے تاجہ زئی لکی مروت میں ایک شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیاجس میں علاقے کی معروف سیاسی وسماجی شخصیات طارق سعید میدادخیل،نثاراحمدخان میدادخیل اورشرافت خان تختی خیل نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں اوردوست احباب سمیت پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کااعلان کیااورپارٹی کازکیلئے ہرقسم کی قربانی دینے کے عزم کا اظہارکیاپاکستان تحریک انصاف کے زیراہتمام اس شمولیتی جلسے میں صوبائی وزیرصحت شوکت یوسفزئی ، وزیراعلیٰ کے مشیربرائے معدنی ترقی ضیاء اللہ آفریدی، مشیربرائے جیلخانہ جات ملک قاسم، پی ٹی آئی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات اورچیئرمین ڈیڈک پشاور اشتیاق ارمڑ، ممبران صوبائی اسمبلی زرین ضیاء ، شاہ محمدکے علاوہ عمائدین علاقہ اورعوام کی کثیرتعدادنے شرکت کی وزیراعلیٰ نے کہاکہ گزشتہ ادوارمیں سرکاری خزانے سے بنائی گئی سڑکیں،سکول ، ہسپتال اوردیگرسرکاری تعمیرات ٹھیکوں میں کمیشن کلچرکی وجہ سے کھنڈرات میں تبدیل ہوچکی ہیں مگرموجودہ صوبائی حکومت نے تمام سرکاری تعمیراتی کاموں میں کمیشن کلچرکے خاتمے کیلئے ایک جامع اورموثر نظام وضع کیاہے جس کے تحت تعمیراتی منصوبوں کے ٹھیکوں میں کمیشن لینے اوردینے کاراستہ ہمیشہ کیلئے بندکردیاگیاہے تاکہ ان منصوبوں میں کام کے معیاراورسرکاری وسائل کے بہتراستعمال کوہرلحاظ سے یقینی بنایاجاسکے انہوں نے کہاکہ عوام گزشتہ ادواراور اس دور میں کیے گئے ترقیاتی کاموں کے معیارکافرق خودمحسوس کرسکیں گے تعلیم کے شعبے میں اپنی حکومت کے اصلاحاتی اقدامات کاتذکرہ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت نے پورے صوبے میں یکساں نظام تعلیم رائج کرنے پرکام کررہی ہے نئے تعلیمی سال کے آغاز سے تمام سکولوں میں یکساں نصاب تعلیم نافذ کیاجارہاہے جس کیلئے تمام ترتیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں انہوں نے کہاکہ سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی کمی کوپورا کرنے کیلئے میرٹ اورصرف میرٹ کی بنیادپرتقریباً16ہزاراساتذہ کی بھرتی عمل میں لائی جارہی ہے وزیراعلیٰ نے مزیدکہاکہ نئی تعلیمی پالیسی کے تحت اساتذہ کی بھرتی سکولوں کی بنیادپرہوں گی ان کے تبادلے نہیں ہوں گے اوران کی ترقی ان کی بہترکارکردگی سے مشروط ہوگی لوگوں کوصحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کویقینی بنانے کیلئے موجودہ صوبائی حکومت کے اقدامات کاحوالہ دیتے ہوئے پرویزخٹک نے کہاکہ صوبے کے سرکاری طبی اداروں میں ڈاکٹروں اوردیگر ضروری عملے کی کمی کو پوراکرنے کیلئے اب تک 500ڈاکٹرزبھرتی کیے گئے ہیں جبکہ ایک ہزارمزیدبھرتی کیے جائیں گے اسی طرح ہسپتالوں میں طبی آلات اورادویات کی فراہمی کیلئے بھی خطیرفنڈزجاری کیے گئے ہیں وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے میں سرکاری وسائل کولوٹنے والوں کابلاتفریق اوربے لاگ احتساب کرنے کیلئے ایک غیرجانبداراوربااختیاراحتساب کمیشن کاقیام عنقریب عمل میں لایاجارہاہے جس کیلئے ضروری قانون سازی کاعمل مکمل کرلیاگیاہے احتساب کایہ ادارہ اتنابااختیاراورآزادہوگاکہ بلاتفریق کسی کے خلاف بھی کاروائی عمل میں لائے گااوریہاں تک کہ بحیثیت وزیراعلیٰ خودان کے خلاف بھی کاروائی کرسکے گاصوبائی حکومت کے مجوزہ بلدیاتی نظام کاذکرکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس نظام کے تحت مالی وانتظامی اختیارات بلدیاتی نمائندوں کومنتقل کیے جارہے ہیں جسے نچلی سطح پر عوام حقیقی معنوں میں بااختیارہوں گے اوراپنے مسئلے مسائل مقامی سطح پرحل کرسکیں گے اس موقع پر وزیراعلیٰ نے سرائے نورنگ کے پرانے ہسپتال کوچلڈرن ہسپتال بنانے، نئے کامرس کالج کے قیام، دیگرکالجوں میں ہاسٹلزکی تعمیراور پریس کلب کے قیام کااعلان کیاانہوں نے علاقے میں ٹرانسفامروں کی مرمت کیلئے ایک کروڑروپے جبکہ کچکوٹ نہر کی صفائی کیلئے 60لاکھ روپے دینے کابھی اعلان کیاوزیراعلیٰ نے کرم تنگی ڈیم کی تعمیر کے سلسلے میں وفاق سے بات کرنے بصورت دیگراس سے اگلے آئندہ صوبائی اے ڈی پی میں شامل کرنے کابھی اعلان کیااسی طرح انہوں نے علاقے میں کیڈٹ کالج کے قیام کے زیرالتواء منصوبے پرکام دوبارہ شروع کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے ضلعی انتظامیہ سے اس سلسلے میں فوری رپورٹ طلب کی۔