تیونس،پارلیمنٹ میں رائے شماری سے قبل نئے آئینی مسودے کا شق وار جائزہ جاری

پیر 20 جنوری 2014 05:34

تیونس(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20جنوری۔2014ء)تیونس کے اراکین پارلیمنٹ آئینی مسودے کی حتمی شقوں کا از سر نو جائزہ لے رہے ہیں،یہ بات اسمبلی کے نائب صدر نے کہی،جیسا کہ اراکین پارلیمنٹ طویل تاخیر کا شکار چارٹر پر رائے شماری کے انتہائی قریب پہنچ چکے ہیں۔قومی آئینی اسمبلی کے نائب صدر مہرضیاء لبیدی نے کہا کہ ہفتہ کے روز اراکین پارلیمنٹ نے مزید 15شقوں کا جائزہ لے لیا ہے اور اتوار کو بعد از دوپہر حتمی شقوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔

اسمبلی طویل تاخیر کا شکار نئے آئین کی منظوری کیلئے کوشاں ہے اور اس کا شق بہ شق جائزہ لیا جارہا ہےٍ،جیسا کہ رائے شماری سے قبل یہ بات لازمی ہے تاکہ مجموعی طور پر مسودے کی منظوری لی جاسکے۔پارلیمنٹ کے 2017منتخب ارکان کی دوتہائی اکثریت کی جانب سے پھر چارٹر کی منظوری درکار ہوگی تاکہ اس کیلئے ریفرنڈم سے بچا جاسکے۔

(جاری ہے)

ہفتہ کے روز منظور ہونے والے آرٹیکلز میں اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کی شق بھی شامل ہے۔

اکثریتی اسلام پسند النہضہ پارٹی اور سیکولر اپوزیشن کے درمیان اکثر شدید اختلافات کے باعث اس عمل میں بار بار رکاوٹ پیش آتی رہی ہے،جو کہ14جنوری تک مکمل ہونا ہے،جب زین العابدین بن علی کی حکومت کا تختہ الٹنے کو تین برس پورے ہو رہے ہیں۔نئے آئین کی منظوری کو تیونس میں جمہوریت کی واپس ٹریک پر منتقلی کی طرف اہم اقدام کے طور پر دیکھا جارہا ہے جب گزشتہ سال مشتبہ اسلامی شدت پسندوں کی جانب سے ایک اپوزیشن رکن پارلیمنٹ کے قتل کے بعد سیاسی بحران پیدا ہوگیا تھا۔

النہضہ پارٹی کے پارلیمانی گروپ کے سربراہ سہبی عتیق نے ہفتہ کے روز چارٹر کی منظوری میں پیشرفت کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ تیونس کے تمام مرد وخواتین کیلئے فخر کی بات ہوگی،تاہم پارٹی میں دیگر نئی دستاویز میں اسلامی حکمرانی کے معاملے پر سمجھوتوں سے متعلق ناخوش ہیں۔النہضہ کے سخت گیر رہنما صادق چاؤرو نے اسے ابھی تک پیدا ہونے والی دستاویز قرار دیکر اسے مسترد کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :