وزیراعظم دہشتگردی کیخلاف لائحہ عمل کیلئے قوم سے خطاب کریں، الطاف حسین کامطالبہ

بدھ 22 جنوری 2014 06:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22جنوری۔2013ء) ایم کیو ا یم کے قائد الطاف حسین نے وزیراعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ 24 گھنٹے کے اندر ٹی وی اور ریڈیو پر آکر قوم سے خطاب کریں اور دہشت گردوں کے خلاف واضح اور ٹھوس حکومتی لائحہ عمل اور اقدامات سے قوم کو آگاہ کریں۔اپنے بیان میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور ان کے رفقائے کار صرف مذمتی بیانات جاری کرکے اپنی ذمہ داری کا ٹوٹل پورا کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج پوری قوم وزیراعظم کے خطاب کا بے چینی سے انتظار کررہی ہے، اگر موجودہ حکومت نے دہشت گردی اور دہشت گردوں کیخلاف کوئی واضح اور ٹھوس عملی اقدام اٹھانے کا اعلان نہیں کیا تو اس بات کا خدشہ ہے کہ طالبان، پاکستان پر اپنے غیراعلانیہ قبضے کو جلد ہی اعلانیہ قبضہ میں تبدیل کرکے پورے ملک پر قابض ہوجائیں گے۔

(جاری ہے)

الطاف حسین نے مزید خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طالبان اپنی خود ساختہ شریعت ملک میں نافذ کرکے عوام کو بیعت کرنے پر مجبور کریں گے جبکہ نہ ماننے والوں کا کھلا قتل عام کیا جائے گا، قوم کی ماں، بہن اور بیٹیوں کو زبردستی کنیزیں بنالیا جائے گا اور مردوں کو دوسرے اور تیسرے درجے کا غلام بنالیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پر قبضہ کے بعد طالبان، قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کے مزارات کو بھی بموں سے اڑا کر پاکستان بنانے والوں کی ہر نشانی کو مٹادیں گے۔الطاف حسین نے سانحہ مستونگ کے خلاف سوگوار تنظیموں کی جانب سے 3 روزہ سوگ کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ حق پرست کارکنان و عوام شہداء کیلئے 3 روزہ سوگ میں بھرپور شرکت کریں گے۔