جب بھی وزیرداخلہ کے خلاف بات کرتا ہوں طالبان سے دھمکی کا خط پکڑا دیا جاتا ہے،نبیل گبول،شہباز شریف نے ممبران کو کہا ہے کہ تحفظ پاکستان بل منظور کروائیں،ورنہ پنجاب میں داخل نہ ہونے دیا جائیگا،داخلہ کمیٹی میں اظہار خیال

بدھ 22 جنوری 2014 06:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22جنوری۔2013ء)متحدہ قومی موومنٹ کے رکن نبیل گبول نے الزام عائد کیا ہے کہ وزیرداخلہ پر تنقیدکرنے کے بعد طالبان کی جانب سے دھمکیوں کا خط پکڑا دیا جاتا ہے،وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کمیٹی کے ممبران کو کہا ہے کہ وہ تحفظ پاکستان بل منظور کروائیں ورنہ پنجاب میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا،حکومت طالبان سے لڑنا نہیں چاہتی۔

(جاری ہے)

منگل کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں رکن کمیٹی نبیل گبول نے کہا ہے کہ مذاکرات میں تاخیر کی وجہ سے میجر جنرل ثناء اللہ شہید ہوئے،جب میں وزیرداخلہ کے خلاف بات کرتا ہوں تو طالبان کی دھمکی کا خط پکڑا دیا جاتا ہے اور سندھ میں سیکورٹی بھی واپس لے لی جاتی ہے،انہوں نے کہا کہ حکومت طالبان سے مذاکرات نہیں کرنا چاہتی اور اسی کشمکش میں 5سال گزر جائیں گے اور مزید لوگ مرتے رہیں گے،پاک فوج طالبان کے ساتھ لڑے ہم اختیار دیتے ہیں،تحفظ پاکستان بل کے ذریعے پولیس کو اختیار دیا جارہا ہے کہ وہ کراچی والوں کو ماریں،انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے تمام حکومتی ممبران کو فون کیا ہے کہ تحفظ پاکستان بل ہر حال میں منظور کروائیں ورنہ پنجاب نہیں آنے دیں گے۔