مصر،عدالت نے وزیر کھیل کو برطرف کر دیا، جیل بھجوانے کا حکم،وزارت کھیل نے عدالتی فیصلہ مسترد کر دیا

بدھ 22 جنوری 2014 06:23

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22جنوری۔2013ء)مصر کی ایک عدالت نے سپورٹس کلب کے انتخابات سے متعلق مقدمہ کی سماعت کے دوران وزیر کھیل طاھرابو زید کو عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے کی پاداش میں عہدے سے ہٹانے کا حکم صادر کرتے ہوئے انہیں ایک سال کے لیے جیل بھجوا دیا ہے۔اخبارالیوم السابع کی رپورٹ کے مطابق مصر کے عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مشرقی قاہرہ میں نصر شہر کی ایک مقامی عدالت نے وزیر برائے سپورٹس کو الصید سپورٹس کلب کے سنہ 2009ء میں ہوئے انتخابات کو کالعدم قرار دینے کا حکم دیا تھا تاہم وہ اس پرعمل درآمد نہیں کر سکے ہیں۔

عدالتی فیصلے پرعمل درآمد نہ کرنے پر وزارت کا قلم دان ان سے واپس لے کرایک سال کے لیے جیل بھجوانے کا حکم دیا ہے۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وزیر کھیل طاہرابو زید اب بھی حکم کی تعمیل نہیں کریں گے تو انہیں 10 ہزار مصری پاوٴنڈ جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا۔

(جاری ہے)

عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر کھیل عدالتی فیصلے کے اجراء کے بعد دس روز میں فیصلے کیخلاف اپیل کر سکتے ہیں۔

تاہم دس روز گذر جانے کے بعد عدالتی فیصلہ نافذ العمل سمجھا جائے گا۔ذرائع کے مطابق وزیر طاہر ابوزید نیعدالتی فیصلے پرعمل درآمد شروع کرنے کا فیصلہ کیا تو وزیر اعظم حازم الببلاوی نے انہیں اس پرعمل درآمد سے روک دیا تھا۔ اس پر وزیر کھیل اور وزیر اعظم کے درمیان ناراضی بھی ہوئی۔ وزیر موصوف نے عہدہ چھوڑنے کی دھمکی بھی دی تاہم بعد ازاں انہوں نے استعفیٰ نہ دینے کا بھی اعلان کر دیا تھا۔ادھر وزارت اسپورٹس کیایک ذمہ دار ذریعے کا کہنا ہے کہ ان کے محکمہ کی جانب سے وزیرکھیل کے خلاف جاری ہونے والے عدالتی فیصلے کیخلاف ثبوت عدالت بھجوا دئیے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نصر شہر کی فوجداری کا وزیر کھیل کو برطرف کرکے جیل بھجوانے کا فیصلہ درست نہیں۔

متعلقہ عنوان :