قواعدوضوابط کی خلاف ورزی؟،مختلف وزارتیں اپنا سالانہ ترقیاتی بجٹ متعلقہ قائمہ کمیٹی کو پیش نہ کر سکیں

بدھ 22 جنوری 2014 06:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22جنوری۔2013ء) مختلف وفاقی وزراء اور وزارتوں کی عدم دلچسپی کی وجہ سے کوئی بھی وزارت اپنا سالانہ ترقیاتی بجٹ یا تخمینہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو غور کیلئے تاحال نہیں دے سکیں۔ اگر یہ وزارتیس جنوری کے اختتام تک ایسا نہ کر سکیں تو یہ قومی اسمبلی کے کارروائی کے قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی ہوگی۔

منگل کے روز قومی اسمبلی کے باخبر ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اسمبلی کی کارروائی کے قواعد وضوابط کے قاعدہ نمبر 201-6 ‘ کے تحت وزارتیں اپنے سالانہ ترقیاتی بجٹ کا تخمینہ قومی اسمبلی کی متعلقہ قائمہ کمیٹی کے پاس غور و خوض کیلئے جنوری کے مہینے میں پیش کرنے کے پابند ہیں۔ جس پر کمیٹی ایک مہینے کے اندر اندر غور و خوض کرکے اس کو منظوری دے سکتی ہے۔

(جاری ہے)

قواعد کے مطابق اگر کمیٹی ایک ماہ کے دوران یہ منظوری نہ دے سکے تو پیش کردہ بجٹ تجاویز خود بخود منظور تصور کی جاتی ہیں۔ تاہم ذرائع کا کہنا تھا کہ جنوری کے تین ہفتے گزرنے کے باوجود کسی بھی وزارت نے اپنا ترقیاتی بجٹ غور و خوض کیلئے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے پاس جمع نہیں کرایا اسکا سب سے بڑا سبب وزراء اور وزارتوں کے اعلیٰ حکام کی پارلیمنٹ کے قواعد و ضوابط سے لاعلمی اور بے توجہی ہے یہی وجہ ہے کہ حکومت اہم قومی معاملات پر پارلیمنٹ کو اعتمادمیں نہیں لیتی۔

متعلقہ عنوان :