صدر مملکت ممنون حسین نے تحفظ پاکستان ترمیمی آرڈیننس بل جاری کردیا ،لاپتہ افراد پر مقدمات چلائے جائیں گے،جن پر کوئی الزام نہیں انہیں بحالی مراکز میں لانے کے بعد بری کیا جائے گا،خصوصی عدالتیں ملک دشمن اور جنگجو قرار دئیے جانے والوں کی شہریت ختم کرسکے گی، آرڈیننس کے مندرجات

جمعرات 23 جنوری 2014 06:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23جنوری۔2013ء)صدر مملکت ممنون حسین نے تحفظ پاکستان ترمیمی آرڈیننس بل جاری کردیا جس کے تحت لاپتہ افراد پر مقدمات چلائے جائیں گے،جن پر کوئی الزام نہیں انہیں بحالی مراکز میں لانے کے بعد بری کیا جائے گا،خصوصی عدالتیں ملک دشمن اور جنگجو قرار دئیے جانے والوں کی شہریت ختم کرسکے گی۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹ کے مطابق صدر مملکت نے تحفظ پاکستان ترمیمی آرڈیننس بل پر دستخط کردئیے ہیں،اس آرڈیننس میں سیکورٹی فورسز کے زیر حراست لاپتہ افراد کے معاملات کو باضابطہ بنانے اور سپیشل کورٹس کے اختیار میں اضافے کیلئے اس آرڈیننس میں 7نئی ترامیم شامل کی گئی ہیں جن میں لاپتہ افراد اگر سیکورٹی اداروں کے پاس ہوں گے تو وہ اس روز سے زیر حراست ہوں گے جب یہ آرڈیننس نافذ ہوگا اور سابقہ ایام حراست پر سیکورٹی فورسز کو استثنیٰ مل جائے گا،اب لاپتہ افراد کا معاملہ عدالتوں میں پیش ہوگا اور ان تمام لاپتہ افراد کے خلاف مقدمات چلائے جائیں گے اور جن پر کوئی الزام نہیں ہوگا انہیں رہا کردیا جائے گا تاہم رہائی سے قبل انہیں فوج یا فوج کی زیر نگرانی کام کرنے والے بحالی سینٹرز پر لایا جائے گا اور اس کے لئے آرڈیننس میں شامل ترمیم میں کہا گیا ہے کہ فورسز کے بحالی مراکز کے معاملات کو باضابطہ بنایا جائے گاتاہم اس کے اوپن یا خفیہ رکھنے کا فیصلہ فوج پر چھوڑ دیا گیا ہے،آرڈیننس میں خصوصی عدالتوں کو اختیار دیا جارہا ہے کہ جن لوگوں کو جنگجو یا ملک دشمن عناصر قرار دیا جائے گا وہ ایسے پاکستانیوں کی شہریت منسوخ کرسکے گی۔