اسرائیل کا مقبوضہ بیت المقدس میں القاعدہ کا سیل توڑنے کا دعویٰ،گرفتارافراد تل ابیب میں امریکی سفارت خانے پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے، بیان

جمعرات 23 جنوری 2014 06:38

یروشلم (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23جنوری۔2013ء)اسرائیلی سکیورٹی سروسز نے مقبوضہ بیت المقدس میں القاعدہ سے وابستہ مبینہ جنگجووٴں کے ایک سیل کو توڑنیکی اطلاع دی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ وہ تل ابیب میں امریکی سفارت خانے پر بم حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے بدھ کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ''شبک (صہیونی ریاست کی داخلی سکیورٹی سروسز شین بیت) نے مشرقی یروشیلم (القدس) سے القاعدہ کے ایک ٹیررسیل کو گرفتار کر لیا ہے''۔

(جاری ہے)

اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اس گروپ کے لیڈر کا تعلق مشرقی القدس اور باقی افراد کا تعلق مغربی کنارے کے شہر نابلس سے ہے۔وائی نیٹ نیوز ڈاٹ کام کا کہنا ہے کہ''گرفتار افراد مقبوضہ بیت المقدس میں بنیانئی حوما عمارت اور تل ابیب میں امریکی سفارت خانے کو حملوں میں نشانہ بنانا چاہتے تھے''۔اس نے شین بیت کے ایک اعلیٰ عہدے دار کے حوالے سے لکھا ہے کہ ''یہ ایک سنجیدہ تنظیم تھی مگراس کے ابتدائی مرحلے ہی میں پر کاٹ دیے گئے ہیں''۔اسرائیلی حکام اور میڈیا اداروں کے اس دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں کیونکہ وہ بالعموم فلسطینی مزاحمت کاروں کو بھی دہشت گرد کے طور پر پیش کرتے ہیں اور ان کے بارے میں مبالغہ آمیز دعوے کرتے رہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :