بھارت ، آسٹریلیا ، انگلینڈ کا کرکٹ پر حکمرانی کا خواب چکنا چو ر کرنے کیلئے ساؤتھ افریقہ ، ویسٹ انڈیز رکاوٹ بن گئے ، تینوں بڑے کرکٹ بورڈز نے جو تجاویز دی ہیں وہ جانبداری پر مبنی ہیں ، اس سے کرکٹ کے مالی اور انتظامی معاملات صرف ان تینوں ملکوں کے پاس چلے جائینگے جو آئی سی سی آئین کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے ، ویسٹ انڈیز /ساؤتھ افریقہ کرکٹ بورڈ

جمعرات 23 جنوری 2014 06:30

دبئی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23جنوری۔2013ء) بھارت ، آسٹریلیا اور انگلینڈ کا آئی سی سی اور کرکٹ پر حکمرانی کا خواب چکنا چور کرنے کیلئے جنوبی افریقہ ، ویسٹ انڈیز اور سری لنکا ڈٹ گئے ۔ دنیائے کرکٹ میں طاقتور کرکٹ بورڈ بھارت نے آسٹریلیا اور انگلینڈ کے ساتھ مل کر کرکٹ پر حکمرانی کے خواب دیکھنا شروع کردیئے ہیں اور آئی سی سی کے مالی اور انتظامی معاملات اپنے پاس رکھنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔

اس منصوبے کے تحت بھارتی کرکٹ بورڈ کے چیئرمین سری نواسن آئندہ آئی سی سی اجلاس میں ان تجاویز کو منظور کرنے کیلئے پیش کرینگے جس کے منظور ہوتے ہی کرکٹ کی دنیا میں ان تین بڑی ٹیموں کی اجارہ داری قائم ہوجائے گی اور ٹیسٹ اور دیگر آئی سی سی ایونٹس کے مالی اور انتظامی معاملات ان تینوں کے پاس آجائینگے جس کا سارا فائدہ انہی کو حاصل ہوگا خاص کر ان ایونٹس کی آمدنی کا زیادہ حصہ ان تینوں ممالک کے پاس جائے گا اور وہ اپنی مرضی سے آئی سی سی رولز میں ردوبدل کرسکے گے ۔

(جاری ہے)

اپنی مرضی سے ایونٹس کا انعقاد منتخب جگہ پر کرسکیں گے اس مقصد کیلئے بھارت نے بنگلہ دیش ، سری لنکا کو لالچ دیکر اپنے ساتھ ملانے اور آئی سی سی میں ان تجاویز کے حق میں ووٹ دینے کیلئے دباؤڈال رہا ہے ۔ مگر ان تینوں کی اجارہ داری کو ساؤتھ افریقہ اور ویسٹ انڈیز نے چیلنج کردیا تھا ہے اور اس کی راہ میں رکاوٹ بن گئے ہیں پاکستان پہلے ہی اس پر اپنے تحفظات کا اظہار کرچکا ہے جبکہ سری لنکا کو بھی اس پر تحفظات ہیں ۔

ویسٹ انڈیز اور ساؤتھ افریقہ کرکٹ بورڈز کے ترجمان ان تجاویز سے کرکٹ میں جانبداری آجائے گی اور سارے معاملات صرف تین ملکوں کے پاس چلے جائینگے اور باقی سارے بورڈز ان کے مرہون منت ہوجائینگے جن کو کسی صورت قبول نہیں کیا جاسکتا اور یہ آئی سی سی آئین کی بھی خلاف ورزی ہے ۔