پارلیمانی امور کی کمیٹی کا اجلاس،قائمہ کمیٹیوں کو مزید موثر اور بااختیار بنانے کا فیصلہ،قائمہ کمیٹیوں کے اختیارات کے تعین اور اراکین پارلیمنٹ کے استحقاق کے معاملہ پر وزارت قانون و انصاف ،کابینہ ڈویژن اور وکلاء مشاورت کے لئے طلب

ہفتہ 25 جنوری 2014 07:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25جنوری۔2014ء)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کی ذیلی کمیٹی نے قائمہ کمیٹیوں کو موثر اور بااختیار بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزارت قانون و انصاف ،کابینہ ڈویژن کو قائمہ کمیٹیوں کے اختیارات کے تعین اور اراکین پارلیمنٹ کے استحقاق کے معاملہ پر مشاورت کے لئے طلب کرلیا۔رکن کمیٹی خواجہ ظہیر احمد نے کہا کہ قانون کے مطابق اراکین پارلیمنٹ کا کوئی استحقاق نہیں اور نہ ہی کسی آفیسر کوقائمہ کمیٹی طلب کر سکتی ہے اس لئے قائمہ کمیٹیوں کو موثر بنانے اور اراکین پارلیمنٹ کے استحقاق کے تحفظ کے لئے قانون سازی کی سخت ضرورت ہے۔

جمعہ کو قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس کنوینئر کمیٹی ڈاکٹر نفیسہ شاہ کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اراکین کمیٹی ،وزارت پارلیمانی امور کے اعلی حکام نے شرکت کی ۔اجلاس میں قائمہ کمیٹیوں کو بااختیار بنانے اور اراکین پارلیمنٹ کے استحقاق کے امور کا جائزہ لیا گیا۔کمیٹی کو آگاہ کرتے ہوئے پارلیمانی امور کے حکام نے بتایا کہ قائمہ کمیٹیوں کو موثر بنانے اور کسی بھی شخص کو کمیٹی کے سامنے ثبوت پیش کرنے کے معاملہ میں سقم موجود ہے جسے ختم کرنے کے لئے قانون سازی کی سخت ضرورت ہے ۔

حکام نے بتایا کہ کسی بھی رکن پارلیمنٹ کو قانون کے تحت استثنیٰ حاصل نہیں ہے ۔کسی بھی جرم کی پاداش میں پولیس یا قانون نافذ کرنے والے ادارے اراکین پارلیمنٹ کو گرفتار کر سکتے ہیں اور گرفتاری کے بعد سپیکر قومی اسمبلی ،چیئرمین سینٹ کو آگاہ کرنا ضروری ہے جبکہ رکن کمیٹی خواجہ ظہیر احمد نے کہا کہ کمیٹیوں کو بااختیار بنانے کی سخت ضرورت ہے ۔

قانون کے مطابق تمام قائمہ کمیٹیاں کسی بھی سرکاری آفیسر کو اجلاس میں نہ تو طلب کر سکتی ہیں اور نہ ہی ان سے ثبوت مانگ سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج تک ملک میں عدالت اور پارلیمنٹ کے اختیارات پر لڑائی نہیں ہوئی تاہم انڈیا میں بھارتی ہائی کورٹ اور پارلیمنٹ ایک دوسرے کے آمنے سامنے آ گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ اب بھی اگر کوئی صوبائی آفیسر رکن قومی اسمبلی یا سینٹ کے استحقاق کو مجروع کرے تو قانون کے مطابق استحقاق کمیٹی کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی جس پر ذیلی کمیٹی نے وزارت قانون و انصاف ،کابینہ ڈویژن سمیت معروف وکلاء سے اس معاملہ پر مزید مشاورت کے لئے بلا لیا۔

متعلقہ عنوان :