حکم امتناعی جاری، عدالت نے اسلام آباد فٹ بال ایسوسی ایشن کو کام سے روک دیا،دو فٹ بال کلبوں کی درخواست پر عہدیداروں کو 29جنوری کو طلب کر لیا گیا

اتوار 26 جنوری 2014 08:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26جنوری۔2013ء) سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ انعام اللہ خان نے اسلام آباد فٹ بال ایسوسی ایشن کو کام سے روکتے ہوئے عہدیداروں کو 29جنوری کو طلب کر لیا ۔ہفتہ کو عدالت نے پی ٹی سی ایل یوتھ فٹ بال کلب اور رائلز یونائیٹڈ فٹ بال کلب کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی ۔درخواست گزاروں کی جانب سے معروف قانون دان گل نواز عباسی ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ اسلام آباد فٹ بال ایسوسی ایشن کے صدر اور جنرل سیکرٹری غیر قانونی طور پر عہدے پر قابض ہیں کیوں کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکم دیا تھا کہ کوئی بھی شخص دو سے زائد مرتبہ عہدے پر تعینات نہیں رہ سکتا جبکہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسلام آباد فٹ بال ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر فضل الرحمن اور سیکرٹری محمدزمان تیسری مرتبہ عہدے پر قابض ہیں جو توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گزاروں کے و کیل نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان سپورٹس بورڈ نے بھی عدالتی احکامات کی روشنی میں یہی پالیسی مرتب کی ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسلام آبا د کے تمام فٹ بال کلبوں نے ایسوسی ایشن کے صدر اور جنرل سیکرٹری کو متعدد بار کہا ہے کہ وہ قا نون کے مطابق انتخابات کا انعقاد کرائیں تاہم صدر اور سیکرٹری نے اپنی کرپشن کو چھپانے ،غیر قانونی اقدامات کو قانونی شکل دینے کے لئے اسلام آباد فٹ بال ایسوسی ایشن کا آج (اتوار) کو غیر قانونی طریقے سے جنرل کونسل کے اجلاس طلب کیا ہوا ہے جس میں وہ اپنی مالی بے ضابطگیوں کو چھپانے اور مرضی کے مطابق فیصلے کریں گے لہذا انہیں 26جنوری کے اجلاس کے انعقاد سے بھی روکا جائے جس پر عدالت نے اسلام آباد فٹ بال ایسوسی ایشن کو آج (اتوار ) کو اجلاس کرنے کے خلاف حکم امتناعی جاری کردیا اور ایسوسی ایشن کو کام سے روکتے ہوئے فریقین کو 29جنوری کو عدالت میں طلب کر لیا ۔

متعلقہ عنوان :