حکومت ملک کو سماجی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے ایک جامع اصلاحی ایجنڈا پر عمل کررہی ہے ،احسن اقبال،اس سلسلے میں بلوچستان کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے ،وفاقی وزیر کا مشاورتی ورکشاپ 2025ء اور ساتویں پانچ سالہ منصوبہ سے خطاب

منگل 28 جنوری 2014 08:59

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28جنوری۔2014ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقیات اور ریفارمز پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صوبوں کو باہمی مشاورت سے وژن 2025ء کے منصوبے کے تحت ملک کو سماجی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے ایک جامع اصلاحی ایجنڈا پر عمل کررہی ہے اس سلسلے میں بلوچستان کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں مشاورتی ورکشاپ پاکستان وژن2025ء اور ساتویں پانچ سالہ منصوبہ2013-18ء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ورکشاپ سے وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ، صوبائی وزیر منصوبہ بندی وترقیات حامد خان اچکزئی وفاقی سیکرٹری پلاننگ کمیشن حسن نواز تارڑایڈیشنل چیف سیکرٹری بلوچستان اسلم شاکر اور دوسرے مقررین نے بھی خطاب کیا۔

احسن اقبال نے کہا کہ وژن2025ء پر عمل درآمد کرنے کیلئے تمام شراکت داروں اور صوبوں کو اعتماد میں لیا جائے گا اور ایک پائیدار اور لمبے اور مختصر مدت کے سماجی ترقی کو عملی جامعہ پہنایا جائے گا انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں پائیدار سماجی ترقی کے لئے سات اہم نکات جن میں توانائی بنیادی ڈھانچہ تعلیم صحت سنیٹیشن اچھی حکمرانی بیرونی وسائل پر انحصار کے بجائے ملکی وسائل پر انحصار وغیرہ سر فہرست ہیں ترجیح دے رہی ہے جس کے بغیر ترقی کے اہداف حاصل نہیں کئے جاسکتے وفاقی وزیر ترقیاتی ومنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نے اپنی عوام کی فلاح وبہبود کا تہہ کیا ہوا ہے اور اس مقصد کے حصول کیلئے وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں بشمول سول سائٹی اور دوسرے شرکت داراس مقصد کے حصول کے لئے کوششیں مزید تیز کریں انہوں نے کہا کہ امید ظاہر کی کہ ہم اپنے اس مقصد میں ضرور کامیابی حاصل کریں گے وفاقی وزیر نے کہا کہ بدقسمتی سے گزشتہ چودہ سال کے دوران توانائی کے شعبہ میں کوئی بڑا منصوبہ شروع نہ ہوسکا جس کی وجہ سے ملک میں توانائی کا بحران پیدا ہوگیا زرعی اور صنعتی شعبے کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت موثر منصوبہ بندی پر کام کررہی ہے جس سے نہ صرف برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ اقتصادی ترقی کو فروغ حاصل ہوگا انہوں نے کہا کہ ہمیں بیرونی وسائل پر انحصار کے بجائے ملکی وسائل پر انحصار کرنا چاہیئے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک میں ٹیکس کا شرح انتہائی کم ہے انہوں نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوی کو ترقی دینے کے ساتھ ساتھ برآمدات کے معیار کو بھی بہتر بنانا ہوگا انہوں نے کہا کہ پاکستان محل وقوع کے لحاظ سے بہت اہمیت کا حامل ملک ہے اور سڑک اور ریلوے کے بہترین نیٹ ورکس کے ذریعے ہم اقتصادی ترقی کرسکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت اچھی حکمرانی اور پبلک سیکٹر میں اقدامات کے ذریعے لوگوں کی خدمت کرنا چاہتی ہے اور ساتھ ہی نجی شعبہ کے تعاون سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کی بھی حوصلہ افزاء کرتے ہیں تاکہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آسکیں۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نے سستی بجلی پید اکرنے اور پانی کی سطح کو برقرار رکھنے کے لئے توانائی کے مختلف منصوبے شروع کئے ہیں جن میں دیامر بھاشا ڈیم قابل ذکر ہے جس کی تکمیل سے ملک میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ پانی ذخیرہ کرنے میں بھی مدد ملے گی کیونکہ اگلے پانچ سے دس سال میں ملک میں پانی کے قحط کا خطرہ ہے انہوں نے سرکاری افسران اور منصوبہ سازوں سے کہا کہ وہ محنت اور لگن سے اپنے فرائض سر انجام دیں اور منصوبے صرف کاغذوں تک محدود نہیں ہونا چاہیئے بلکہ ان پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے اور ان منصوبوں کی مسلسل نگرانی کریں۔

متعلقہ عنوان :