خنجراب تا گوادر اقتصادی راہداری اور لاہور تا کراچی موٹروے کی فزیبلٹی رپورٹ تیار، وزیر اعظم کو(آج) تفصیلی بریفنگ دی جائے گی

منگل 28 جنوری 2014 08:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28جنوری۔2014ء)وزارت مواصلات نے خنجراب تا گوادر اقتصادی راہداری اور لاہور تا کراچی موٹروے کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کر لی ہے اور حکام (آج) بروز منگل وزیر اعظم کو ڈیزائن اورجائزہ رپورٹ پر تفصیلی بریفنگ دیں گے۔ منصوبے کی منظوری کے بعد فنڈز کی فراہمی کے لئے چین کے ساتھ منصوبوں پر کام شروع کرنے کے لئے مذاکرات شروع کر دیئے جائیں گے۔

صوبہ بلوچستان کے ارکان پارلیمنٹ کو خنجراب تا گوادر موٹروے روٹس پر تحفظات ہیں ان خدشات سے حکومت کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ چین کے تعاون سے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر 765 ارب روپے لاگت سے خنجراب سے گوادر تک تعمیر ہوگا جبکہ دوسرا منصوبہ لاہور سے کراچی موٹروے شروع ہوگا ۔

(جاری ہے)

جس پر لاگت کا ابتدائی تخمینہ 458 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

مظفر آباد آزاد کشمیر منگلا میر پور ایکسپریس موٹروے کی فزیبلٹی رپورٹ کی منظوری بھی ہوگئی ہے۔خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ خنجراب سے گوادر ،مانسہرہ ،ایبٹ آباد ،اسلام آباد ،میانوالی ،ڈیرہ غازی خان ،ڈیرہ اللہ یار ،خضدار ،تربت کے بعد گوادر اس کی لمبائی 2400 کلو میٹر بنتی ہے ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ اس پی سی 2 فزیبلٹی رپورٹ سی ڈی اے ڈبلیو پی کو منظوری کے لئے جمع کرا دی ہے۔

منصوبے کی تعمیر تفصیلی ڈیزائن اور فزیبلٹی رپورٹ کے بعد شروع کیا جائے گا۔ذرائع نے خبر رساں ادارے کو مزید بتایا کہ لاہورسے کراچی موٹروے ایم ٹو دادو،سکھر ،روہڑی ،پنوں عاقل،گھوٹکی ،گدو،ابڑو، رحیم یار خان ،صادق آباد ،ظاہر پیر،جلال پور پیر والا ،ملتان اور عبد الحکیم اس کی لمبائی1160 کلو میٹر ہے اس پی سی ٹو کی منظوری سی ڈی اے ڈبلیو پی سی ہو چکی ہے اور حتمی ڈیزائن اور جب چین پیسے دے گا تب شروع ہوگا۔