بلوچستان میں پائیدار امن کیلئے بااختیار کمیٹی بنائی جائے گی جو مفاہمت کا عمل شروع کرے گی، نواز شریف ،ہر قیمت پر دہشتگردی کا خاتمہ کرینگے، بسوں پر حملوں جیسے سنگین جرائم میں ملوث مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا،جس طرح وفاقی سطح پرمذاکرات کیلئے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، مسائل کے حل اور پائیدار امن کا قیام یقینی بنانے کیلئے بلوچستان میں بھی ایک بااختیار کمیٹی قائم کی جائے گی جس میں تمام سیاسی قیادت سے مشاورت لی جائے گی ، وزیراعظم کی اعلیٰ سطحی اجلاس میں گفتگو

جمعہ 31 جنوری 2014 08:18

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔31جنوری۔2014ء)وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ بلوچستان میں پائیدار امن کے قیام کیلئے سیاسی قیادت کی مشاورت سے بااختیار کمیٹی بنائی جائے گی جو مفاہمت کا عمل شروع کرے گی ان خیالات کااظہار انہوں نے کوئٹہ میں امن وامان سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیاوزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت نے جس طرح ملک بھر میں قیام امن کیلئے وفاقی سطح پرمذاکرات کیلئے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے بلوچستان کے مسائل کے حل اور پائیدار امن کے قیام کو یقینی بنانے کیلئے بلوچستان میں بھی اسی طرح کی ایک بااختیار کمیٹی قائم کی جائے گی جس میں تمام سیاسی قیادت سے مشاورت لی جائے گی اس کمیٹی کو قائم کرنے کامقصد یہی ہے کہ صوبے کے دیرینہ مسائل کے حل کیلئے مفاہمت کا عمل شروع کرنے کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں بے روزگاری کے خاتمے اور وسائل کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے سنجیدگی سے کوششیں کرکے ان پر عملدرآمد کویقینی بنانا ہے تاکہ بلوچستان کو ترقی یافتہ صوبہ بنایاجاسکے اور عوام کو درپیش مسائل سے نجات مل سکے اجلاس میں قیام امن کو یقینی بنانے اور پولیس اور فرنٹیئر کور بلوچستان کو مزید فعال بنانے کے ساتھ ساتھ ان کے استعداد کار کو بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا اس موقع پر چیف سیکرٹری بلوچستان بابر یعقوب فتح محمد نے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کو بلوچستان میں امن وامان کی مجموعی صورتحال سے تفصیلاً بریفنگ دی جس میں بتایا گیا کہ ایران سے آنے والے زائرین کی حفاظت کومدنظر رکھتے ہوئے خصوصی پروازیں چلائی جارہی ہیں جن کے ذریعے زائرین کو کوئٹہ لایا اور لے جایاجارہا ہے اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی ، وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ، انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور میجر جنرل اعجاز شاہد انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان مشتاق احمد سکھیرا اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ وفاق بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے بھرپور وسائل فراہم کرے گا تاکہ بلوچستان کے دیرینہ مسائل کو حل کرکے محرومیوں کے خاتمے کو یقینی بنایا جاسکے بلوچستان سمیت ملک کو سنگین مسائل درپیش ہیں حکومت دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم اور سنجیدہ ہے اس سلسلے میں پوری قوم بلوچستان کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے گوادر تا خنجراب ہائی وے منصوبے سے روزگار کے مواقع ملیں گے اور معاشی ترقی حاصل ہوسکے گی وفاق بلوچستان میں سڑکوں کی تعمیر پر اربوں روپے خرچ کررہا ہے جن پر بہت جلد کام کا آغاز ہوجائے گا ان خیالات کااظہار انہوں نے اراکین اسمبلی اور صوبے میں ترقیاتی کاموں اور شاہراہوں کی تعمیر کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف کو جاری اور مستقبل کیلئے تجویز کئے گئے منصوبوں پر بریفنگ دی گئی وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے بھرپور وسائل فراہم کرے گی تاکہ بلوچستان کے دیرینہ مسائل کا خاتمہ کیاجاسکے کیونکہ موجودہ حکومت کو بلوچستان کو درپیش مسائل بخوبی معلوم ہیں جس میں بجلی ،گیس کی کمی ،بے روزگاری ، دہشت گردی سمیت دیگر مسائل کے خاتمے کویقینی بنانا ہے ان مسائل کے حل کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لائیں گے وفاقی حکومت نے بلوچستان میں شاہراہوں جن میں گوادر رتوڈیرو، خضدار، نال ہائی وے کی تعمیر کیلئے 8بلین روپے مختص کئے ہیں جس پر کچھ ہی عرصے میں کام شروع کردیاجائے گا اس کی تعمیر سے لوگوں کو بہت سہولیات میسر ہوں گی اسی طرح قلات، کوئٹہ چمن ہائی وے کی تعمیر کیلئے10بلین روپے دیئے جارہے ہیں جس کے بعد مذکورہ شاہراہ پر کام شروع ہوگاوزیراعلیٰ بلوچستان مواصلات کے منصوبوں کی خود نگرانی کریں گے انہوں نے کہا کہ گوادر خنجراب ہائی وے منصوبہ بڑی اہمیت کا حامل ہے اس کے دور رس معاشی نتائج سامنے آئیں گے اس کی تعمیر سے روزگار کے مواقع میسر آئیں گے انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان میں بجلی کی کمی پر قابو پانے کیلئے دور دراز کے علاقوں میں سولر سسٹم متعارف کرارہی ہے تاکہ لوگوں کو بجلی کے مسائل سے نجات مل سکے اس کے ساتھ ساتھ گھریلو صارفین کو درپیش مشکلات سے نجات کیلئے حکومت اقدامات اٹھا رہی ہے اس کے ساتھ ہی زراعت کے شعبے کو تباہی سے بچانے کیلئے بھی بجلی کی فراہمی کویقینی بنانے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ یوتھ لون اسکیم سے بہت سے مسئلے حل ہوں گے جس کے ذریعے چھوٹے لیول پر نچلی سطح تک چھوٹے چھوٹے کاروبار شروع کئے جاسکتے ہیں اس اسکیم میں تمام صوبوں کے آبادی کے لحاظ سے کوٹہ مختص کیا جائے گاجس سے اچھا رسپانس ملے گا انہوں نے کہا کہ نوجوانوں نے اس اسکیم کے شروع کرنے سے مثبت نتائج مل رہے ہیں کہ اس پروگرام کے تحت نوجوان طبقہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کو مضبوط بنانے میں اپنا کرار ادا کرے گا جس طرح جرمنی میں نوجوان ملکی معیشت میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پرتشدد واقعات اور صوبے کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں کیونکہ بلوچستان کامسئلہ پورے ملک کا مسئلہ ہے اس لئے ہم نے اسے حل کرنا ہے انہوں نے کہا کہ بے روزگاری کے خاتمے کیلئے بھی کوششیں کی جارہی ہیں دہشت گردی سمیت ہزارہ برادری پر ہونے والے حملوں سمیت دیگر مسائل کے حل کیلئے حکومت سنجیدگی سے کوششیں کررہی ہے ہزارہ برادری جن حالات سے گزر رہی ہے یہ حالات پورے ملک میں ہیں حکومت ان کارروائیوں کی روک تھام کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لائے گی اور جو بھی ان کارروائیوں میں ملوث ہے ان کے خلاف کارروائی کریں گے زائرین کو لانے اور لے جانے کیلئے پی آئی اے کی فلائٹ شروع کی جارہی ہے اس سے قبل صوبائی وزیر اطلاعات ،قانون وپارلیمانی امور عبدالرحیم زیارتوال ،صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی، اپوزیشن لیڈر مولاناعبدالواسع نے بلوچستان کے مسائل سے آگاہ کیا گورنر ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، ریاستوں اور سرحدی امور کے وفاقی وزیر جنرل(ر)عبدالقادر بلوچ ،گورنربلوچستان محمد اچکزئی اور وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ شریک ہوئے۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ملک سے دہشت گردی کا ہر قیمت پر خاتمہ کیا جائیگا۔سرکاری میڈیارپورٹس کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز کوئٹہ میں بلوچستان کے منتخب نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ بسوں پر حملوں جیسے سنگین جرائم میں ملوث مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ زائرین کیلئے فضائی سفر اور کشتی کی سروس متعارف کرائی جا رہی ہے۔

پی آئی اے زائرین کیلئے خصوصی پروازیں شروع کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نوجوانوں کیلئے کاروباری قرضے آبادی کی بنیاد پر دئیے جائیں گے اور ایک صوبے کاحق دوسرے کو نہیں دیا جائے گا۔نواز شریف نے کہا حکومت زراعت ، توانائی اور امن وامان جیسے مسائل حل کرنے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔انہوں نے کہا بلوچستان میں آٹھ ارب روپے مالیت سے مواصلات کے شعبے میں کئی منصوبے شروع کئے جا رہے ہیں۔

کاشغرگوادر راہداری کانوے فیصد فائدہ صوبہ بلوچستان کوہو گا جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور بلوچستان کے عوام کا احساس محرومی دور ہو گا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان کے مسائل حل کرنے اور صوبے کو ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔انہوں نے کوئٹہ میں کورہیڈکوارٹرز کے دورے کے موقع پر سول اور فوجی قیادت پر زور دیا کہ وہ صوبے میں پائیدار امن کے لئے متفقہ انداز فکر اختیار کریں۔

انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز امن کے قیام میں قابل قدر کردار ادا کر رہی ہیں۔وزیراعظم نے لوگوں کو سہولت دینے کے لئے ترقیاتی منصوبوں کی رفتار مزید تیز کرنے پر زور دیا۔اس سے پہلے وزیراعظم نے مادروطن کے دفاع کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے فوج ، فرنٹئیر کور اور پولیس کے جوانوں کی خدمات کے اعتراف میں یادگار شہداء پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔

بلوچستان کے گورنر محمد خان اچکزئی ، وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک ، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، ریاستوں اور سرحدی علاقوں کے وزیر عبدالقادر بلوچ اور بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اور دوسرے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔وزیراعظم نے کوئٹہ میں شاہراہوں کے چار منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ان منصوبوں میں گوادر تربت اور ہوشاب کو ملانے والی ایم ایٹ موٹروے ، قلعہ سیف اللہ اور ڑوب کے درمیان نیشنل ہائی وے این ففٹی ، قلات ، کوئٹہ اور چمن کو ملانے والی این 25 اور سوراب اور ہوشاب کے درمیان این85 شامل ہیں۔

قبل ازیں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ سیاسی اور عسکری قیادت ملکر بلوچستان میں پائیدار امن کی بحالی کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اپنا کر کوشش کریں تاکہ بلوچستان کو پر امن صوبہ بنایا جاسکے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ کوئٹہ کے موقع پر کور ہیڈ کوارٹر کے دورہ کے موقع پر کیا اس موقع پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف، گورنر بلوچستان محمدخان اچکزئی، وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی، جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ، نیشنل پارٹی کے مرکزی قائم مقام صدر و سینیٹر میرحاصل خان بزنجو بھی موجود تھے اس موقع پر کمانڈر سدرن کمانڈ ناصر خان جنجوعہ نے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال اور سیکورٹی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اس موقع پر وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے صوبائی حکومت اور قومی قیادت سے بلوچستان کے حالات پر تبادلہ خیال کیا اور ہدایت کی کہ عسکری اور سیاسی قیادت ملکر بلوچستان میں پائیدار امن کی بحالی کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اپنائیں تاکہ بلوچستان میں امن و قائم ہو اور بلوچستان کو پر امن صوبہ بنایا جاسکے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے بلوچستان میں امن کے قیام کیلئے سیکورٹی فورسز کے کردار کو سراہتے ہوئے کہاکہ فورسز عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے اور امن کیلئے اپنا کردار ادا کررہی ہیں اس سے پہلے ملکی سلامتی پر نرمی دکھائیں گے نہ ہی کوئی سمجھوتہ قبول کرینگے پاکستان کی سلامتی کیلئے تمام اقدامات کو بروئے کار لایا جائیگا حکومت کی رٹ کو چیلنج کرنیوالوں کیخلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے پاکستان کو محفوظ بنانے کیلئے تمام اقدامات کئے جائینگے طالبان سے مذاکرات کیساتھ ساتھ پاکستان کی سلامتی کو بھی مد نظر رکھا جائیگا ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے اسلام آباد میں سرگودھا کے ارکان اسمبلی سے پارلیمنٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ارکان اسمبلی میں وفاقی پارلیمانی سیکرٹری آزاد کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری حامد حمید، سردار شفقت حیات بلوچ، ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی شامل تھے ارکان اسمبلی نے وزیر اعظم کے طالبان سے مذاکرات کی پیشکش کیساتھ ساتھ پاکستان کی سلامتی، استحکام کے موقف کو سراہا اس موقع پر ارکان اسمبلی نے میاں محمد نواز شریف کو سرگودھا میں جاری ترقیاتی کاموں کے حوالہ سے بریف کرتے ہوئے فنڈز جاری کرنے کی استدعا کی جس میں حلقہ این اے 68 میں دریائے جہلم پر پل کی تعمیر اور مختلف علاقوں میں سوئی گیس کی فراہمی کیساتھ ساتھ مختلف دیہی علاقوں میں بجلی کی فراہمی ، حلقہ این اے 66 میں جدید سہولتوں سے آراستہ DHQ کی تعمیر کے علاوہ کچہری والا پھاٹک پر 3 سال سے تعمیر ہونیوالے پل، ریلوے گراؤنڈ میں عوام کیلئے جدید سہولتوں سے آراستہ تفریح گاہ ، سڑکوں کی تعمیر اور سرگودھا میں گیس کے کم پریشر کی کمی کو دور کرنے ، حلقہ این اے 67 میں جاری ترقیاتی کاموں کو جلد پایہ تکمیل پہنچانے کے منصوبے شامل ہیں،ارکان اسمبلی کے مطابق اس موقع پر وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے جلد از جلد ان منصوبوں کی تکمیل کیلئے فنڈز جاری کرنے کی یقین دہانی کروائی اور کہا کہ سرگودھا کے عوام سے میرا محبت کا رشتہ ہے جنہوں نے مجھے 2 بار کامیابی سے ہمکنار کروا کر اسمبلی میں پہنچایا الیکشن مہم کے دوران سرگودھا میں کئے گئے تمام وعدوں کو پورا کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے ۔

جبکہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے جماعت اسلامی کے راہنماء پروفیسر خورشید احمد کی قیادت میں دو رکنی وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں طالبان سے مذاکرات سمیت سیاسی و معاشی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو وزیراعظم ہاؤس میں جماعت اسلامی کے راہنماء پروفیسر خورشید احمد نے جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن سے گائیڈ لائن لینے کے بعد لیاقت بلوچ کے ہمراہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے ملاقات کی۔

ملاقات میں جماعت اسلامی کے راہنماؤں نے طالبان سے مذاکرات کیلئے وزیراعطم وزیراعظم کی جانب سے قائم کی جانے والی چار رکنی امن کمیٹی کے قیام کو سراہتے ہوئے اس کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ طالبان سے مذاکرات کیلئے وہ امن کمیٹی سمیت حکومت سے مکمل تعاون کریں گے۔ وفد نے کہا کہ حکومت پاکستان جس طرح تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چل رہی ہے امید ہے کہ ہم ملک کو بہتر بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

جماعت اسلامی کے وفد کیساتھ ہونے والی اس ملاقات میں وزیراعظم کی معاونت وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کی۔ ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے طالبان سے مجوزہ مذاکرات کے حوالے سے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے لیا۔ مذاکرات کا مقصد ملک میں قیام امن ہے۔ پروفیسر خورشید احمد نے ملک کی معاشی صورتحال کے حوالے سے بھی بات چیت کی جس پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر آپ کے پاس کوئی اچھی تجاویز ہیں تو ان سے ہمیں آگاہ کریں۔