سینٹ کی ہیلتھ ریگولیشنز کمیٹی نے اضافہ واپس لینے کے باوجود ادویات کی قیمتیں بڑھانے کا نوٹس لے لیا،متعلقہ وزارت سے کیوبا،ایران اور بھارت میں ادویات کی قیمتوں کے فارمولہ پر پران کیمرہ بریفنگ طلب کرلی، ادویہ ساز کمپنیوں کے فارمولے پر عمل ہو توقیمتوں میں تین گنا اضافہ ہو سکتا ہے، سائرہ افضل تارڑ

جمعہ 31 جنوری 2014 08:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔31جنوری۔2014ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ ریگولیشنز سروسز اینڈ کو آرڈنیشن نے حکومت کی طرف سے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کے باوجود قیمتیں بڑھانے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ وزارت سے کیوبا،ایران اور بھارت میں ادویات کی تیاری کے حوالہ سے ان کیمرہ بریفنگ طلب کر لی ہے جبکہ وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ ادویات ساز کمپنیوں کے فارمولے پر عمل ہو تو ادویات کی قیمتوں میں تین گنا اضافہ ہو سکتا ہے ۔

کمیٹی نے ہیومیو پیتھی کونسل انتظامیہ کیخلاف سیاسی انتقام کیخلاف کے الزامات کیلئے تحقیقاتی متعلقہ وزارت کی سربراہی میں دو رکنی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ۔ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس میں سینیٹر ظفر علی شاہ کی سربراہی میں منعقد ہوا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اراکین کمیٹی ، وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ، سیکرٹری ہیلتھ ریگولیشنز سمیت وزارت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے وزارت حکام نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان نے ادویات کی قیمتوں کے تعین کیلئے چاروں صوبوں سمیت دیگر متعلقہ حلقوں کو خطوط لکھ دیئے ، چاروں صوبوں کی طرف سے تجاویز موصول ہونے کے بعد ہی ادویات کی قیمتوں کا فارمولا طے ہوسکے گا جس پر قائمہ کمیٹی نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے قیمتوں کا نوٹیفکیشن واپس لینے کے باوجود عوام مہنگے داموں لینے کے باوجود عوام مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں اور ایسا محسوس ہورہا ہے کہ حکومت فارمولا دینے میں ناکام ہوچکی ہے جس سے وزیر مملکت نے کہا کہ انڈسٹری کا پیش کردہ فارمولا ناقابل عمل ہے اگر دوا ساز کمپنیوں کے فارمولے کو اختیار کرلیا گیا تو ملک میں ادویات کی قیمتوں میں 300فیصد اضافہ ہوجائے گا جس پر کمیٹی نے کیوبا ، ایران ، انڈیا سمیت دیگر ممالک میں طے کردہ پرائس فارمولا پر ان کیمرہ بریفنگ طلب کرلی۔

اجلاس میں پاکستان ہومیو پیتھی کونسل کی موجودہ انتظامیہ پر مختلف ہومیو کالج کے مالکان نے الزام لگایا کہ موجودہ عہدیداروں نے سیاسی انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے ہمارے کالجز کی رجسٹریشن منسوخ کردی ہیں جس پر کمیٹی نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزارت کو تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے 15روز میں رپورٹ طلب کرلی جبکہ پاکستان نرسنگ کونسل کی رجسٹرار نگہت درانی نے ادارہ کی طرف سے بریفنگ دی ۔

متعلقہ عنوان :