بھارت، وزیر اعلٰی اروند کیجریوال نے بٹلہ ہاوٴس انکاوٴنٹر کیس کی از سر نو تفتیش کروانے سے انکار کردیا

جمعہ 31 جنوری 2014 08:17

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔31جنوری۔2014ء)دہلی کے وزیر اعلٰی اروند کیجریوال نے شہر کے جامعہ نگر علاقے میں ہونے والے بٹلہ ہاوٴس انکاوٴنٹر کیس کی از سر نو تفتیش کروانے سے انکار کردیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق وزیرِ اعلٰی نے سنہ 1984 کے سکھ مخالف فسادات کی تحقیقات کرانے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد ان سے پوچھا گیا تھا کہ کیا وہ بٹلہ ہاوٴس پولیس مقابلے کی بھی انکوائری کرائیں گے؟لیکن کیجریوال نے کہا کہ ’عدالت اس کیس میں اپنا فیصلہ سنا چکی ہے اور حکومت عدالت کے فیصلے کا احترام کرتی ہے۔

یہ کیس بند ہوچکا ہے۔بٹلہ ہاوٴس انکوائنٹر سنہ 2008 میں پیش آیا تھا۔ پولیس کا الزام تھا کہ مسلمانوں کی گنجان آبادی والے بٹلہ ہاوٴس نامی علاقے کے ایک فلیٹ میں ’انڈین مجاہدین‘ کے دہشت گردوں نے پناہ لے رکھی تھی۔

(جاری ہے)

اس سال 19 ستمبر کی صبح پولیس کے خصوصی سیل نے وہاں کارروائی کی جس کے دوران گولیوں کا تبادلہ ہوا اور اس مقابلے میں دو مسلمان نوجوان اور ایک پولیس انسپکٹر ہلاک ہوگئے۔

اس پولیس مقابلے کے فوراً بعد کئی سرکردہ سیاسی رہنماوٴں نے پولیس کے موقف کی صداقت پرشبہہ ظاہر کیا تھا اور تب سے ہی انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والیبہت سے کارکنوں، مسلم تنظیموں اور سیاسی رہنماوٴں کی جانب سے یہ الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ اس مقابلے میں بیگناہ اور غیر مسلح مسلمان نوجوانوں کو مارا گیا تھا۔لیکن دہلی کی ایک عدالت اب اس کیس کے اصل ملزم کوعمر قید کی سزا سنا چکی ہے اور حکومت کا کہنا ہے کہ عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد مزید تفتیش کی گنجائش باقی نہیں رہتی۔

کیجریوال کے مطابق سنہ 1984 کے سکھ مخالف فسادات کی نوعیت مختلف ہے کیونکہ اب بھی سینکڑوں ایسے مقدمات ہیں جنھیں بغیر تفتیش کے ہی بند کردیا گیا تھا۔ کیجریوال کے بیان کے بعد بٹلہ ہاوٴس علاقے سے کانگریس کے رکن اسمبلی آصف محمد خان نے پریس کانفرنس میں ہی ہنگامہ شروع کر دیا اور مسٹر کیجریوال پر اپنے وعدے سے پیچھے مکرنے کا الزام لگایا۔ رکنِ اسمبلی کے مطابق انتخابات کے دوران مسٹر کیجریوال نے بٹلہ ہاوٴس کی بھی عدالتی تفتیش کرانے کا وعدہ کیا تھا۔آصف محمد خان کی کانگریس پارٹی وزیر اعلیٰ مسٹر کیجریوال کی حکومت کی حمایت کر رہی ہے۔ لیکن ان کا دعوی ہے کہ وہ اب کیجریوال حکومت کی حمایت نہیں کریں گے۔

متعلقہ عنوان :