جنیوا مذاکرات کا کوئی''ٹھوس''نتیجہ برآمد نہیں ہوا، ولید المعلم

ہفتہ 1 فروری 2014 08:41

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1فروری۔2014ء)شامی حکومت اور حزب اختلاف کے قومی اتحاد کے درمیان جنیوا میں گذشتہ ایک ہفتے سے جاری مذاکرات کسی ٹھوس نتیجے کے بغیر ختم ہوگئے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شامی وزیرخارجہ ولیدالمعلم نے حزب اختلاف کے وفد کی عدم سنجیدگی اور عدم بلوغت کو مذاکرات کی ناکامی کا ذمے دار ٹھہرایا ہے اور کہا ہے کہ اس نے امن مذاکرات کو ناکامی سے دوچار کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ''حزب اختلاف کا وفد ایسا رویہ ظاہر کر رہا تھا کہ شاید ہم یہاں ایک گھنٹے کے لیے سب کچھ ان کے حوالے کرنے آئے ہیں۔یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ التباسوں میں رہ رہے تھے''۔ولید المعلم کی جنیوا میں صحافیوں سے اس گفتگو سے قبل اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے خصوصی ایلچی برائے شام الاخضرالابراہیمی نے کہا کہ ''وہ دونوں فریقوں کو 10 فروری کو دوبارہ مذاکرات کے نئے دور کے لیے میز پر دوبارہ بلانا چاہتے ہیں''۔

(جاری ہے)

انھوں نے نیوزکانفرنس میں بتایا کہ حزب اختلاف نے مذاکرات کے نئے دور میں شرکت سے اتفاق کیا ہے لیکن حکومتی وفد کا کہنا تھا کہ وہ اس سے پہلے دمشق سے مشاورت کرنا چاہتا ہے۔شامی وزیرخارجہ نے کہا کہ صدر بشارالاسد اور ان کی حکومت پہلے وفد کی رپورٹ ملاحظہ کرے گی اور پھر کسی اگلے اقدام سے متعلق کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اگر عوام نے مطالبہ کیا تو مذاکرات کار بات چیت کے لیے لوٹ جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :