آئی سی سی میں تصادم کے بیج بو دیئے گئے ،عمران خان ،بھارت اپنی مالی حیثیت اور انگلینڈ اور آسٹریلیا کی حمایت کے سبب آئی سی سی کو دوبارہ ماضی کی پوزیشن میں لے جانے میں مصروف ہے، اگر پاکستان کرکٹ بورڈ میں ہوتا تو اس نئے نو آبادیاتی نظام کی زبردست مخالفت کرتا،آئی سی سی کو کرکٹ کی بہتری کے لیے کام کرنے والا ادارہ بنانے کی ضرورت ہے اس میں چند ملکوں کی اجارہ داری نہیں ہونی چاہیے،انٹرویو

ہفتہ 1 فروری 2014 08:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1فروری۔2014ء)پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت آسٹریلیا اور انگلینڈ آئی سی سی کی تشکیلِ نو کے نام پر تصادم کے بیج بو رہے ہیں جس سے صرف انہی تین ملکوں کی اجارہ داری قائم ہوگی۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق عمران خان نے ایک انٹرویو میں کہا کہ تین ملکوں کے اس مجوزہ مسودے نے انہیں ماضی کی یاد دلا دی ہے جہاں انگلینڈ اور آسٹریلیا کی اجارہ داری تھی۔

سابق کپتان نے کہا کہ انہوں نے 1993 میں آئی سی سی کے اجلاس میں شرکت کی تھی جہاں وہ انگلینڈ اور آسٹریلیا کی رعونت دیکھ کر حیران رہ گئے تھے۔ یہ وہ دور تھا جب ان دو ملکوں کو ویٹو پاور حاصل تھا اور اب لگتا ہے کہ وہ دور واپس لانے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔

(جاری ہے)

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت نے آئی سی سی میں جمہوریت لانے اور دو ممالک کی اجارہ داری ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا لیکن اب بھارت اپنی مالی حیثیت اور انگلینڈ اور آسٹریلیا کی حمایت کے سبب آئی سی سی کو دوبارہ ماضی کی پوزیشن میں لے جانے میں مصروف ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اگر وہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں ہوتے تو اس نئے نو آبادیاتی نظام کی زبردست مخالفت کرتے۔ ’آئی سی سی کو کرکٹ کی بہتری کے لیے کام کرنے والا ادارہ بنانے کی ضرورت ہے اس میں چند ملکوں کی اجارہ داری نہیں ہونی چاہیے۔عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اپنی کرکٹ کا معیار بلند کرنا ہوگا اور اس کے علاوہ ویسٹ انڈیز کو بھی یہی کچھ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ شائقین اور براڈکاسٹرز انہیں اہمیت دے سکیں۔خیال رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے بورڈ نے حال ہی میں ایک اہم اجلاس میں ایک پانچ رکنی اعلٰی اختیاراتی ایگزیکیٹو کمیٹی بنانے پر اتفاق رائے کیا ہے جس میں انڈیا، آسٹریلیا اور انگلینڈ کو مستقل رکنیت حاصل ہو گی۔