بھارت کو انتہائی پسندیدہ ملک کی بجائے منڈیوں تک بلا امتیاز ر سائی دینے پر غور،باہمی تجارت کی راہ میں رکاوٹیں دور کرنے کیلئے کسی غیر متنازعہ متبادل نظام پر غور کیاجاسکتا ہے،وزیرتجارت کی تصدیق،تاحال بھارت کا موقف سامنے نہیں آیا،ذرائع

پیر 3 فروری 2014 07:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3فروری۔2014ء) پاکستان بھارت کو تجارت کیلئے انتہائی پسندیدہ ملک کا درجہ ( ایم ایف این) دینے کی بجائے متبادل نظام پر غور کررہا ہے جسے این ڈی ایم اے کا نام دیا جائے گا یعنی منڈیوں تک بلاامتیاز رسائی کا نظام ۔ وزیر تجارت خرم دستگیر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ چونکہ دونوں ملکوں کے درمیان بنیادی بات چیت کا مقصد باہمی تجارت کی راہ میں رکاوٹیں دور کرنا ہے اس لئے کسی غیر متنازعہ متبادل نظام پر غور کیاجاسکتا ہے لیکن اس نئے نظام کے بارے میں ابھی تک بھارت کا موقف سامنے نہیں آیا ہے کہ وہ اس نئے نظام پر رضا مند ہوجائے گا اور پاکستان کی جانب سے ایم ایف این کا درجہ حاصل کرنے کے موقف سے دستبردار ہوجائے گا ۔

پاکستان کی جانب سے بھارت کو موسٹ فیورٹ نیشن ( ایم ایف این) کا درجہ یعنی تجارت کیلئے پسندیدہ ملک کی حیثیت قرار دینے کا معاملہ بعض تحفظات کی اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ معاملہ سیاست کی نذر بھی ہوگیا ۔

(جاری ہے)

اس حقیقت کے باوجود بھارت کی جانب سے پاکستان کو ایم ایف این کا درجہ 1996ء میں دے دیا گیا تھا لیکن جوابی طور پر پاکستان کی حکومتیں یہ فیصلہ نہیں کرسکیں اس ضمن میں یہ موقف اختیار کیا گیا تھا کہ باہمی تجارت کا توازن یکطرفہ طور پر بھارت کے حق میں ہے اور بھارت کو توازن بحال کرنے کیلئے بعض لازمی اقدامات کرنے چاہئیں ۔

متعلقہ عنوان :