وفاقی وزیر داخلہ کی زیر صدارت امن و امان کے حوالے سے اہم اجلاس، جڑواں شہروں میں چھپے شرپسندوں اور جرائم پیشہ افراد کو فوری گرفتار،منظر عام پر لانے کی ہدایات، راولپنڈی اسلام آباد میں غیر ملکی ایجنسیوں کے کام کرنے والے ایسے افراد کو فوری گرفتار کیا جائے جو بغیر اجازت کے یہاں رہائش پذیر ہیں کی سیکورٹی بڑھا ئی جائے،چوہدری نثار

منگل 4 فروری 2014 07:37

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4فروری۔2013ء) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی زیر صدارت امن و امان کے حوالے سے اہم اجلاس، چودھری نثار علی خان وفاقی دارالحکومت سمیت جڑواں شہروں میں چھپے شرپسندوں اور جرائم پیشہ افراد کو فوری طور پر گرفتارمنظر عام پر لانے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ راولپنڈی اسلام آباد میں غیر ملکی ایجنسیوں کے کام کرنے والے ایسے افراد کو فوری گرفتار کیا جائے جو بغیر اجازت کے یہاں رہائش پذیر ہیں۔

کی سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایات جاری کردیں۔جبکہ راولپنڈی پولیس چیف کے مطابق گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران راولپنڈی میں 153سرچ آپریشنزمیں 630مشتبہ افراد اور غیر ملکی گرفتار کیے گئے جبکہ سانحہ راجہ بازار میں مبینہ طور پر ملوث 74افراد گرفتار اور راولپنڈی کی مختلف امام بارگاہوں پر سات حملے کرنے کے الزامات کے تحت 53افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزیر مملکت برائے داخلہ میاں بلیغ الرحمن ،پارلیمانی سیکرٹری مریم اورنگزیب،سیکرٹری داخلہ ،وزارت داخلہ کے ذیلی اداروں کے سربراہان، روالپنڈی اسلام آباد پولیس کے اعلی حکام اور دونوں اضلاع کے انتظامیہ کے اعلی افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ نے پولیس اور سیکیورٹی ایجنسیوں کو آپس کا رابطہ بڑھا کر راولپنڈی اسلام آباد اور اس کے مضافاقی علاقوں سے جرائم کی شرح پر قابو پانے کے لئے مجرموں کو شناخت کر کے فوری گرفتار کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مجرموں کی شناخت کے لئے پولیس اور خفیہ ایجنسیوں کے تعاون سے نہ صرف جرائم پیشہ افراد گرفتار ہوں گے بلکہ شرپسند عناصر بھی گرفتار ہوں گے اور ان کے ٹھکانوں کا پتہ لگایا جا سکے گا اور بین الاقوامی اداروں کے پے رول اور پروٹوکول پر موجود غیر ملکی ایجنٹوں کی گرفتاری میں بھی مدد ملے گی جو بغیر کسی اجازت کے یہاں مقیم ہیں۔

انہوں نے ہدایات جاری کیں کہ راولپنڈی اسلام آباد پولیس رینجرز کے تعاون سے جڑواں شہروں میں جنگی بنیادوں پر سرچ آپریشن کر کے جرائم پیشہ افراد اور ایسے دیگر عناصر کو گرفتار کریں جو جڑواں شہروں میں چھپے ہوئے ہیں۔وزیر داخلہ نے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ حامد علی خان کی زیر صدارت ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو اسلام آباد اور اس کے مضافاتی علاقوں میں مقیم غیر ملکیوں کی رجسٹریشن کا کام کرے گی۔

انہوں نے ریجنل پولیس آفیسر ( آر پی او) راولپنڈی کو ہدایات جاری کیں کہ غیر مجاز اور ان انٹائلڈ افسران کے ساتھ موجود سرکاری گاڑیاں اور پولیس نفری فوری واپس بلانے کی ہدایات بھی جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نفری کی ضرورت ہے اس لئے پروٹوکول سے زیادہ امن و امان کے انتظامات پر توجہ دی جائے۔انہوں نے آر پی او روالپنڈی کو ایسے ایس ایچ اوز کے خلاف بھی کاروائی کی ہدایات جاری کیں جن کے ایریاز میں جرائم کی شرح زیاد ہے۔

اس موقع پر آئی جی اسلام آباد اور آر پی او روالپنڈی نے دونوں اضلاع کے سیکیورٹی پلان پرجائزہ لینے بارے وفاقی وزیر داخلہ کو بریفنگ بھی دی اور کہا کہ مشترکہ وائرلیس کنٹرول، مشترکہ گشت کے نظام اور غیر رجسٹرڈ آبادیوں کے خلاف مشترکہ آپریشن بھی شروع کیا جا چکا ہے جبکہ معلومات کے تبادلے کے نظام اور سریع الحرکت فورس بارے کام زیر تکمیل ہے۔

اس موقع پر راولپنڈی پولیس چیف نے بتایاکہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران راولپنڈی میں 153سرچ آپریشن کیے گئے جن میں 630مشتبہ افراد اور غیر ملکی گرفتار کیے گئے جن کے خلاف فارن ایکٹ کے تحت کاروائی کا آغاز کیا جا چکا ہے۔انہوں نے بتایاکہ سانحہ راجہ بازار میں مبینہ طور پر ملوث 74افراد گرفتار کیے گئے ہیں جبکہ راولپنڈی کی مختلف امام بارگاہوں پر سات حملے کرنے کے الزامات کے تحت 53افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ مدرسہ تعلیم القرآن پر 16فروری سے دوبارہ تعمیرات کے کام کا آغاز ہوگا جس پروزیر داخلہ نے اطمینان کا اظہار کیا۔وزیر داخلہ نے ڈی سی او روالپنڈی کو شہر سے تجاوزات کے خاتمے اور گھروں پر معمور میونسپل سٹاف کی واپسی کی بھی ہدایات جاری کی ہیں جبکہ انہوں نے راولپنڈی اور اسلام آباد انتظامیہ کو ڈینگی کے خلاف مہم کو بھی موٴثر بنانے کی ہدایات جاری کی ہیں اور کہا کہ دونوں اضلاع کی انتظامیہ تعمیراتی کاموں کی خصوصی نگرانی کریں۔

انہوں نے دونوں اضلاع کی انتظامیہ کو قبضہ مافیاکی کڑی نگرانی کرنے کی ہدایت کی ہے۔اور سی ڈی اے کو ہدایت کی ہے کہ پارکوں کی حالت کو بہتر کرے۔انہوں نے چیف کمشنر و ڈی سی اسلام آباد کو ایسے ریونیو افسران کے فوری تبادلوں کے بھی احکامات جاری کیے ہیں جو کئی دہائیوں سے ایک ہی جگہ کام کر رہے ہیں اور لینڈ ریکارڈ کو ترجیحی بنیادوں پر کمپیوٹرائز کرنے کی بھی ہدایات جاری کی ہیں۔

اس موقع پر کمشنر راولپنڈی نے راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس منصوبے بارے تفصیلی بریفنگ دی جو صدر روالپنڈی سے شروع ہو کر مری روڈ،آئی جے پرنسپل روڈسے نائن ایونیو اور جناح ایونیو سے ہوتی ہوئی پاکستان سیکرٹریٹ اسلام آباد میں اختتام پذیر ہوگی، اور یہ منصوبہ 10ماہ میں مکمل ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ میٹرو بس راولپنڈی روٹ کا فاصلہ 8.6کلو میٹر جبکہ میٹرو بس اسلام آباد روٹ کا فاصلہ 14.6کلو میٹر ہو گاجہاں60بسیں چلیں گی۔