پشاور ، قصہ خوانی بازار میں خود کش دھما کہ، 8 افراد جاں بحق، 30 سے زائد زخمی ،ھماکا ہوتے ہی پورا علاقہ اندھیرے میں ڈوب گیا،قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ،لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ ، تحریک طالبان نے پشاور دھماکے سے لاتعلقی کا اعلان کردیا

بدھ 5 فروری 2014 04:49

پشاور(رحمت اللہ شباب۔ اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5فروری۔2014ء)پشاور کے علاقے قصہ خوانی بازار کے قریب کوچہ رسالدار میں خود کش دھماکے میں 8 افراد جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے۔پولیس ذرائع کے مطابق کوچہ رسالدار میں واقع پاک ہوٹل میں خود کش دھماکا کیا گیا، جس میں خواتین اور بچوں سمیت درجنوں افراد زخمی ہوگئے، دھماکے میں مسجد سے نماز پڑھ کر نکلنے والے افراد بھی نشانہ بنے۔

دھماکے سے ہر جانب دھواں ہی دھواں پھیل گیا جبکہ دھماکا ہوتے ہی پورا علاقہ اندھیرے میں ڈوب گیا۔دھماکے کے بعد پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ہسپتال ذرائع کے مطابق 8 افراد کی میتیں اور 40 کے قریب زخمی افرادہسپتال پہنچائے گئے ہیں، دھماکے میں زخمی 7 افراد کی حالت تشویشناک ہے، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، ہسپتال انتظامیہ نے زخمیوں کیلئے خون کے عطیات کی بھی اپیل کی ہے دھماکے کے بعد لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔

(جاری ہے)

دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ دھماکے سے ہوٹل مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ ایس پی سٹی فیصل محتار کے مطابق دھماکا خودکش تھا جس کے جسم کے کچھ اعضا بھی مل گئے ہیں۔ دھماکے کے بعدسیکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔بم ڈسپوزل سکوارڈ کے مطابق دھماکے میں چھ کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق خود کش حملہ آور گذشتہ روزصبح قتل کئے گئے مذہبی رہنما کی نماز جنازہ کو نشانہ بنانا چاہتا تھا تاہم سیکیورٹی انتظامات بہتر ہونے کے باعث حملہ آور اس علاقے میں چھپ گیا اور عشاء کی نماز ادا کرکے نکلنے والے لوگوں پر خود کش حملہ کردیا۔

واضح رہے اتوار کے روز قصہ خوانی بازار کے قریب ایک سینما گھر کے اندر دو دستی بم حملے کیے گئے جس میں پانچ افراد جاں بحق جبکہ 20 زخمی ہو گئے تھے۔صدر مملکت ممنون حسین،وزیراعظم میاں نواز شریف،وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان سمیت تمام مذہبی وسیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے پشاور دھماکے کی شدید مذمت کی ہے،وزیراعظم اور وزیرداخلہ نے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

منگل کو پشاور میں ہونے والے دھماکے کے بعد صدر مملکت نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اور زخمیوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا،وزیراعظم نے دھماکے کی شدید مذمت،جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اور زخمیوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا،انہوں نے دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی اور زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے، وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے آئی جی خیبرپختونخوا سے دھماکے کی فوری رپورٹ طلب کرلی ہے،علاوہ ازیں چاروں صوبائی گورنرز،وزراء اعلیٰ وفاقی اور صوبائی وزراء،سابق صدر آصف علی زرداری چےئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری،تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان ،ااے این پی کے سربراہ اسفندیارولی،الطاف حسین،چوہدری شجاعت حسین سمیت سیاسی رہنماؤں اور مذہبی رہنماؤں نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔

ادھرکالعدم تحریک طالبان پاکستان نے پشاور دھماکے سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ترجمان تحریک طالبان شاہد اللہ شاہد نے کہا ہے کہ ہم نہیں جانتے کہ دھماکہ کس نے کیا ہے،دھماکہ مذاکرات ناکام کرنے کی کوشش اس دھماکے کی مذمت کرتے ہیں،تحریک طالبان کا اس دھماکے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :