نوازشریف اور فضل الرحمن آزاد کشمیر کے دورے پر ”ہمسفر“چیئرمین کشمیر کمیٹی کے وزیراعظم سے کھل کر گلے شکوے،جمعیت علمائے اسلام(ف) اہم اتحاد ی ہے تمام شکایتیں دور کریں گے، ، وزیراعظم نے مولانا کو” پانی“ پیش کیا

جمعرات 6 فروری 2014 02:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6فروری۔2014ء)میاں نوازشریف اور مولانافضل الرحمن آزاد کشمیر کے دورے پر ”ہمسفر“چیئرمین کشمیر کمیٹی کے وزیراعظم سے کھل کر گلے شکوے، وزیراعظم نے مولانافضل الرحمن کو” پانی“ پیش کرتے ہوئے کہاکہ جمعیت علمائے اسلام(ف) اہم اتحاد ی ہیں تمام شکایتیں دور کریں گے، نوازشریف نے مولانافضل الرحمن کو خوش کردیا جبکہ جان اچکزئی نے کہاہے کہ حکومت کے اتحادی ہیں، اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے، مسلم لیگ کو حق ہے کہ وہ اپنے منشور کے مطابق پالیسی مرتب کرے۔

باوثوق ذرائع ”اخبر رساں اداری “نے بتایاکہ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر وزیراعظم میاں نوازشریف اور پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی برائے کشمیر کے چیئرمین مولانافضل الرحمن ایک ہی ہیلی کاپٹر میں دورے پر گئے ۔

(جاری ہے)

دوران سفر مولانافضل الرحمن نے سعودی عرب دورہ سے واپسی پر ملاقات کیلئے وقت نہ دینے، مذاکراتی ٹیم کے حوالے سے اعتماد میں نہ لینے، دووزراء کے حلف اٹھانے کے باوجود محکمے نہ دینے پر وزیراعظم میاں نوازشریف سے بہت نالاں ہوئے اور گلے شکوے کئے جنہیں وزیراعظم میاں نوازشریف سے تحمل سے سنااور جب مولانافضل الرحمن اپنی بات مکمل کرچکے تو وزیراعظم میاں نوازشریف نے انہیں ”پانی“پیش کرکے ٹھنڈا کیا اور کہاکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) اہم اتحادی جماعت ہے تمام گلے شکوے دور کریں گے جس پر مولانافضل الرحمن مسکرا دیئے ۔

اس سلسلے میں جب ”خبر رساں ادارے“نے موقف جاننے کیلئے مرکزی ترجمان جان اچکزئی سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایاکہ جے یو آئی ف حکومت کی اتحادی ہے کچھ معاملات پر اتفاق رائے ہوتاہے اور بعض معاملات پر اختلاف رائے ہوتاہے جوکہ جمہوریت کا حسن ہے۔ ایک سوال پر جان اچکزئی نے کہاکہ وزیراعظم کے ساتھ سفر کے دوران میا ں نوازشریف نے انہیں پانی پیش کیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ مسلم لیگ ن کا اپنا پارٹی منشور ہے اور وہ اس کے مطابق پالیسی بنانے کی اتھارٹی رکھتی ہے جبکہ جمعیت علمائے اسلام ف بھی انہی معاملات میں حکومت کی حمایت کرتی ہے جن کی اجازت ہمارا پارٹی منشور دیتاہے۔