ملالہ یوسف زئی کا ایک اور اعزاز، ”بچوں کے بین الاقوامی ایوارڈز“ کے لئے نامزد،ملالہ یوسف زئی کی بچیوں کی تعلیم کے فروغ کے لئے آواز بلند کرنا قابل تعریف ہے،لِز جیلبر،ہماری آئندہ نسلیں تعلیم یافتہ ہوں تو وہ روشن مستقبل کے لئے بہتر کام کرسکتی ہیں،ضیا ء الدین یوسف زئی

جمعہ 7 فروری 2014 08:09

اسٹاک ہوم(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7فروری۔2014ء) ملک میں بچیوں کی تعلیم کے لئے آواز بلند کرنے کے جرم میں صعوبتیں برداشت کرنے والی ملالہ یوسف زئی کو نوبل انعام تو نہ مل سکا لیکن اب انہیں بچوں کے بین الاقوامی ایوارڈز کے لئے نامزد کرلیا گیا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوئیڈن میں بچوں کے بین الاقوامی ایوارڈز کی جیوری نے ملالہ یوسف زئی کو دنیا بھر میں بچیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے جدوجہد پر ”انٹرنیشنل چلڈرنز ایوارڈ“کے لئے نامزد کیا ہے۔

ملالہ کو نامزد کرنے والی جیوری کی رکن ”لِز جیلبر“ کا کہنا ہے کہ ملالہ یوسف زئی نے کم سنی کے باوجود ناصرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں بچیوں کی تعلیم کے فروغ کے لئے آواز بلند کی ہے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔

(جاری ہے)

ملالہ کے والد ضیا ء الدین یوسف زئی نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ ان کی بیٹی کی انٹرنیشنل چلڈرنز ایوارڈ کے لئے نامزدگی نہ صرف اْن کے خاندان بلکہ پورے پاکستان کے لئے باعثِ فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہماری آئندہ نسلیں تعلیم یافتہ ہوں تو وہ روشن مستقبل کے لئے بہتر کام کرسکتی ہیں۔ ہمیں دہشت گردی اور بنیاد پرستی سے چھٹکارا دلا سکتی ہیں تاکہ ہم ایک پْرامن زندگی بسر کر سکیں۔واضح رہے کہ پاکستانی تعلیم کے لیے سرگرداں عالمی شہرت یافتہ ملالہ کو گذشتہ سال نوبل انعام کے لئے بھی نامزد کیا گیا تھا جب کہ تعلیم کے فروغ کے لیے اْن کی خدمات پر اْنھیں انسانی حقوق کے سب سے بڑے یورپی ایوارڈ، سخاروف سے بھی نوازاجاچکا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے ’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے، ملالہ کے والد ضیا ء الدین یوسف زئی نے کہا کہ ملالہ کی انٹرنیشنل چلڈرینز ایوارڈ کے لیے نامزدگی نہ صرف اْن کے خاندان بلکہ پورے پاکستان کے لیے باعثِ فخر ہے،اْنھوں نے کہا کہ عالمی سطح پر ملالہ کی جدوجہد کی پذیرائی دراصل اْن بچیوں کی حوصلہ افزائی ہے جو کہ تعلیم کے زیور سے محروم ہیں۔

اْن کے الفاظ میں، ’اگر ہماری آئندہ نسلیں تعلیم یافتہ ہوں تو وہ ایک اچھے کَل کے لیے بہتر کام کرسکتی ہیں۔ ہمیں دہشت گردی اور بنیاد پرستی سے چھٹکارا دلا سکتی ہیں، تاکہ ہم ایک پْرامن زندگی بسر کر سکیں‘۔ضیا ئالدین یوسف زئی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو درپیش مسائل کا حل اِسی میں ہے کہ ہم تمام تر توانائیاں اور وسائل اپنی آئندہ نسلوں کی تعلیم پر خرچ کردیں،ملالہ یوسف زئی 2012 میں سوات میں طالبان کے ایک حملے میں شدید زخمی ہوگئی تھیں، جس کے بعد اْنھیں علاج کے لیے برطانیہ منتقل کیا گیا اور اب وہ اپنے خاندان کے ہمراہ یہیں مقیم ہیں۔

ملالہ کے علاوہ، امریکی ٹین ایکٹوسٹ، جان ووڈ اور نیپالی ایکٹوسٹ، اندھرا کو بھی اِسی پرائیز کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔جیوری کے مطابق، ایوارڈ کی انعامی رقم نامزد کیے گئے تینوں ایکٹوسٹس میں تقسیم ہوگی۔

متعلقہ عنوان :