بجلی کے بلوں میں ایکولائزیشن سرچارج عائد کیے جانے کے خلاف درخواستوں کی سماعت، عدالت نوٹس جاری کررہی اور سیکرٹری پانی وبجلی جواب نہیں دے رہے کیا وہ گھر میں سو رہے ہیں،لاہور ہائی کورٹ

جمعہ 7 فروری 2014 08:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7فروری۔2014ء)لاہور ہائی کورٹ نے بجلی کے بلوں میں ایکولائزیشن سرچارج عائد کیے جانے کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے قرار دیا کہ ایکولائزیشن سرچارج کے نام پر عوام کو لوٹا جار ہا ہے۔جسٹس محمد فرخ عرفان خان نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت کے باربار نوٹسز کے باوجود سیکرٹری پانی وبجلی کی جانب سے جواب داخل نہ کروائے جانے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عدالت نوٹس جاری کررہی اور سیکرٹری پانی وبجلی جواب نہیں دے رہے کیا وہ گھر میں سو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ایکولائزیشن سرچارج کے نام پر عوام کو لوٹا جارہا ہے جس کی قانونی حیثیت کے معاملے پر عدالت میں وضاحت دی جائے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت بیس فروری تک ملتوی کرتے ہوئے سیکرٹری پانی وہ بجلی اور این ٹی ڈی سی سے تفصیلی جواب طلب کر لیا۔ درخواست گزاروں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ حکومت نے کسی بھی صوبے کے لائن لاسز کا بوجھ دوسرے صوبوں پر ڈالنے کے لیے ایکولائزیشن سرچارج نافذ کر دیا ہے جو نہ صرف غیر قانونی بلکہ عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے لہذا اسے غیر آئینی اور کالعدم قرار دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :