55 ممالک میں پاکستان کے قونصلر کمرشل نہیں وزارت خارجہ کے افسران معاملات دیکھ رہے ہیں،حکو مت،کہ وزارت تجارت وسط ایشیا ممالک کی منڈیوں تک پاکستانی اشیاء کی رسائی بڑھانے کے لیے مسلسل کوشش کررہی ہے، وفاقی وزیر تجارت،، وزیراعظم عنقریب تجارت اور زراعت کی پالیسی کا اعلان کرینگے ،،وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کراچی میں پاکستان ٹیکسٹائل سٹی اور کراچی گارمنٹس سٹی قائم کررہی ہے، قومی اسمبلی وقفہ سوالات

ہفتہ 8 فروری 2014 08:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8فروری۔2014ء) حکو مت کی جا نب سے ایوا ن کو بتا یا گیا کہ وزارت تجارت وسط ایشیا ممالک کی منڈیوں تک پاکستانی اشیاء کی رسائی بڑھانے کے لیے مسلسل کوشش کررہی ہے، رواں مالی سال کے پہلے چند ماہ کے دوران فنانس ڈویژن کی جانب سے منظور کردہ 35ارب روپے کے فنانسنگ پلان کے مقابلے میں 1.5 ارب روپے جاری کئے ہیں،وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کراچی میں پاکستان ٹیکسٹائل سٹی اور کراچی گارمنٹس سٹی قائم کررہی ہے، وزیراعظم عنقریب تجارت اور زراعت کی پالیسی کا اعلان کرینگے ، گز شتہ پانچ سال کے دوران کسی بھی قیدی بارے ایرانی حکومت نے سرکاری طور پر کوئی معلومات یا اعدادوشمار فراہم نہیں کئے ہیں تاہم متعدد الزامات کے تحت زیر حراست 26پاکستانی قیدیوں کو رہا کردیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

55 ممالک میں پاکستان کے قونصلر کمرشل نہیں ہیں وزارت خارجہ کے افسران معاملات دیکھ رہے ہیں ۔جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران رکن اسمبلی نعیمہ کشور خان کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل میر پیر سید علاؤ الدین شاہ نے ایوان کو بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران آج تک صوبہ خیبر پختونخواہ میں ورکرز ویلفیئر فنڈز نے خود منصوبہ پر کام نہیں کیا لیکن ورکرز ویلفیئرز بورڈ خیبر پختونخواہ کو فنڈز فراہم کئے گئے ۔

رکن اسمبلی محمد مزمل قریشی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے ایوان کو بتایا کہ رواں مالی سال کے پہلے چند ماہ کے دوران فنانس ڈویژن کی جانب سے منظور کردہ 35ارب روپے کے فنانسنگ پلان کے مقابلے میں 1.5 ارب روپے جاری کئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کراچی میں پاکستان ٹیکسٹائل سٹی اور کراچی گارمنٹس سٹی قائم کررہی ہے اس کے لئے زمین لے لی گئی ہے ۔

رکن اسمبلی پرویز ملک کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری راجہ جاوید اخلاص نے ایوان کو بتایا کہ وزیراعظم عنقریب تجارت اور زراعت کی پالیسی کا اعلان کرینگے کیونکہ ماضی میں زراعت کے شعبے کو نظر انداز کیا گیا رکن اسمبلی نگہت پروین کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے بتایا کہ کچھ ممالک میں پاکستانی سفارتخانوں میں کمرشل قونصلر سیکرٹریز تعینات ہیں جو دوطرفہ تجارتی تعلقات پر نظر رکھتے ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ وہ ممالک جہاں کمرشل قونصلر نہیں وہاں وزارت خارجہ کے افسران دوطرفہ تجارتی تعلقات پر نظر رکھتے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت دنیا میں 60 ممالک میں پاکستان کے کمرشل قونصلر کام کررہے ہیں رکن اسمبلی محمود خان اچکزئی کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ کمرشل قونصلر کے لئے اخبارات میں اشتہارات دیئے جاتے ہیں اور صوبائی کوٹہ کو مدنظر رکھا جاتا ہے رکن اسمبلی خالدہ منصور کے سوال کے جواب میں انجینئر خرم دستگی نے ایوان کو بتایا کہ وزارت تجارت وسط ایشیا ممالک کی منڈیوں تک پاکستانی اشیاء کی رسائی بڑھانے کے لیے مسلسل کوشش کررہی ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ نواز کی حکومت کی ہمسائیوں کے ساتھ تعلقات تجارت کرنا ترجیح ہے ۔ رکن اسمبلی شیخ صلاح الدین کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پاکستان کا ٹیرف رجیم پاکستانی ایکسپورٹ میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے اس کو تبدیل کیا جارہا ہے وزارت خزانہ سے بات ہوئی ہے ٹیرف کی رکاوٹیں دور کرینگے ۔ رکن اسمبلی سیما محی الدین جمیلی کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ وزارت صنعت و پیداوار نے بتایا کہ سالانہ 44.77 ملین ٹن سیمنٹ پیداوار رہی جبکہ ملکی ضروریات 25.06 ملین ٹن ہے اور برآمدات 9.0 ملین ٹن ہے لہذا ملک میں سیمنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے رکن اسمبلی ساجد احمد کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے ایوان کو بتایا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران کسی بھی قیدی بارے ایرانی حکومت نے سرکاری طور پر کوئی معلومات یا اعدادوشمار فراہم نہیں کئے ہیں تاہم متعدد الزامات کے تحت زیر حراست 26پاکستانی قیدیوں کو رہا کردیا گیا ہے ۔

مزید برآں 20پاکستانی قیدیوں کو غیر قانونی داخلہ کی وجہ سے 90یوم قید کے بعد ایران کی متعدد جیلوں سے رہا کردیا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ 55 ممالک میں پاکستان میں قونصلر کمرشل نہیں ہیں وزارت خارجہ کے افسران معاملات دیکھ رہے ہیں ۔ رکن اسمبلی ساجد احمد کے سوال کے جواب میں انجینئر خرم دستگیر نے ایوان کو بتایا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران پاکستان نے 1801 بھارتی قیدی ،74 عام شہری اور 1727ماہی گیر رہا کئے ہیں اور معمولی جرائم میں دونوں ممالک کے قیدیوں کے تبادلے کئے جاتے ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران بھارت نے 725 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا ہے 324 عام شہری اور 401 ماہی گیر شامل ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ انٹی ڈوپنگ ڈیوٹی آنے والے دنوں میں ختم ہو جائے گی ۔ رکن اسمبلی محمد جمال الدین کے جواب میں جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ نے ایوان کو بتایا کہ جنوبی وزیرستان کے سب ڈویژن لدھا اور سروائی کے زیادہ تر علاقوں کی بندش کی وجہ سے شہید ہونے والے اور زخمی افراد کی صحیح تعداد معلوم نہیں کی جاسکی اور حکومتی پالیسی کے مطابق جاں بحق ہونے والے متوفی کے لواحقین کو تین لاکھ روپے اور ایک لاکھ روپے معمولی زخمی افراد کو پچیس ہزار روپے کا معاوضہ دیا گیا جبکہ جاں بحق ہونے والے افراد کو پانچ لاکھ روپے دیئے گئے ہیں ۔

رکن اسمبلی محمود خان اچکزئی کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد ہزاروں میں ہے ۔ رکن اسمبلی صاحبزادہ طارق اللہ کے سوال کے جواب میں وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے ایوان کو بتایا کہ اس وقت شمالی علاقہ جات ، گلگت و بلتستان ، پی ٹی ڈی سی کے ملازمین کا مسئلہ درپیش ہے کیونکہ اس میں زیادہ تر ملازمین کو قوائد و ضوابط سے ہٹ کر بھرتیاں کی گئیں ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو سمری بھیجی ہے اس کا جواب بھی آگیا ہے وہاں گو اپ پراجیکٹ بتائیں جائیں تنخواہوں کا معاملہ حل کیاجائے ۔ رکن اسمبلی صاحبزادہ طارق اللہ کے سوال کے جواب میں وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے ایوان کو بتایا کہ امریکہ ، یورپ ، روس اور وسطی ایشیا کی ریاستوں نیز افریقی ممالک میں بعض ممالک میں پاکستانی قیدیوں کو جرمانے ہوئے ہیں کم جرمانہ ہونے کی وجہ سے وزارت خارجہ نے ان کے جرمانے ادا کئے ہیں جبکہ چند کے جرمانے اتنے زیادہ ہیں وہ ابھی تک جیل میں ہیں ۔

رکن اسمبلی صاحبزادہ محمد یعقوب کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی ایکسپورٹ 19ارب ڈالر سے 24ارب ڈالر تک بڑھی ہیں ابھی تک ایکسپورٹ کی اشیاء کو نہیں بڑھا سکے انہوں نے بتایا کہ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ کے فنڈز کے ذریعے ہاربر کو ترقی دینا ہے ۔