مشترکہ مفادات کونسل نے پاکستان انجینئرنگ کونسل بل 2013ء قومی توانائی پالیسی 2013-18ء کی منظوری دیدی، بجلی کی پیداواری اور تقسیمی کمپنیوں کی نجکاری کے حوالے سے 2011ء کی پالیسی کو جاری رکھنے اور مستقبل میں تمام کوئلے کے منصوبوں پر خود مختار گارنٹی دینے کا فیصلہ،مردم شماری کا معاملہ آئندہ اجلاس تک موخر کردیا گیا، سابقہ دور میں ضرورت سے زیادہ بھرتی اور کرپشن کی وجہ سے ادارے تباہ ہوئے،قومی مفاد میں ان کا واحد حل نجکاری ہے،نواز شریف

منگل 11 فروری 2014 04:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11فروری۔2014ء) مشترکہ مفادات کونسل نے پاکستان انجینئرنگ کونسل بل 2013ء قومی توانائی پالیسی 2013-18ء کی منظوری دیتے ہوئے بجلی کی پیداواری اور تقسیمی کمپنیوں (جینکوز اور ڈسکوز) کی نجکاری کے حوالے سے 2011ء کی پالیسی کو جاری رکھنے اور مستقبل میں تمام کوئلے کے منصوبوں پر خود مختار گارنٹی دینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ مردم شماری کا معاملہ آئندہ اجلاس تک موخر کردیا گیا جبکہ وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ سابقہ دور میں ضرورت سے زیادہ بھرتی اور کرپشن کی وجہ سے ادارے تباہ ہوئے اس لئے قومی مفاد میں ان کا واحد حل نجکاری ہے ۔

پیر کو مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس وزیراعظم کی زیر صدارت وزیراعظم کے دفتر میں ہوا ۔ اجلاس میں چارں صوبائی وزراء اعلیٰ نے شرکت کی، سیکرٹری بین الصوبائی رابطہ نے اجلاس میں بریفنگ دی ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کے پاس خود مختار اداروں کا نقصان برداشت کرنے کے لیے وسائل کم ہیں ۔ گورننس تمام صوبوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے مشترکہ مفادات کونسل میں پاور سیکٹر کی نجکاری کی 2011ء کی پالیسی کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا کونسل کو مائننگ منصوبے کے لئے خود مختار ضمانت دینے کی منظوری دے دی۔

وزیراعظم نے کہا کہ تھرکول اہم قومی منصوبہ ہے جس کی مکمل سپورٹ کی جائے گی تاکہ اس سے سستی بجلی حاصل کی جاسکے۔ کونسل نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ مستقبل میں تمام کوئلے کے منصوبوں پر خود مختار گارنٹی دی جائے گی کونسل نے قومی توانائی پالیسی 2013-18ء کی بھی منظوری دی ۔ کونسل نے نیپرا کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور فیصلہ کیا کہ ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے تشخیصی تجزیہ کیا جائے ۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پبلک سیکٹر کمپنیوں کے بورڈ کی تشکیل سے قبل صوبوں سے مشاوت ضروری ہے تاکہ تمام صوبوں کی یکساں نمائندگی ہوسکے۔ کونسل نے پاکستان انجینئرنگ کونسل بل 2013ء کی بھی منظوری دی۔ پی پی ایل ، او جی ڈی سی ایل سوئی سدرن گیس لمیٹڈ کے بیس فیصد شیئرز کی خریداری کے حوالے سے وزیراعظم نے وزارت خزانہ کو ہدایت کی کہ صوبوں سے تفصیلی مشاورت کی جائے۔ وزیراعظم نے وزارت پانی و بجلی کو ہدایت کی کہ تمام صوبوں سے توانائی کے شعبہ کے بقایا جات کے حوالے سے نظام پر صوبوں سے تبادلہ خیال کیا جائے۔ کونسل نے پی ٹی سی ایل کے نام اراضی کی ٹرانسفر کے معاملے پر تیزی لانے کا فیصلہ کیا تاکہ جلد از جلد آٹھ سوملین ڈالر حاصل کئے جاسکیں ۔