ملک میں سی آئی اے‘ ”را“ اور موساد سمیت دیگر ممالک کے اہلکار موجود ہیں ،طلحہ محمود،حسین حقانی کی وجہ سے ہزاروں امریکی خفیہ اہلکار پاکستان میں داخل ہوئے،سرکاری ملازمتوں پر پابندی کی وجہ سے جرائم میں اضافہ ہورہا ہے‘ صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 13 فروری 2014 03:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13اگست۔2014) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور داخلہ کے چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود نے کہا ہے کہ سابق سفیر حسین حقانی کی وجہ سے ہزاروں امریکی خفیہ اہلکار پاکستان میں داخل کرائے گئے‘ امریکہ سمیت دیگر ممالک کی خفیہ ایجنسیاں پاکستان میں جاری بدامنی‘ دہشت گردی اور افراتفری میں ملوث ہیں‘ غیر ملکی عناصر طالبان سے جاری مذاکرات کو سبوتاژ کرنے اور پاکستان کو ہر لحاظ سے کمزور کرنے کی سازش میں مصروف ہیں‘ حکومت‘ ملکی خفیہ ایجنسیاں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے متحرک ہوکر بیرونی خفیہ طاقتوں کو بے نقاب کریں‘ سرکاری ملازمتوں پر پابندی کی وجہ سے جرائم میں اضافہ ہورہا ہے۔

وہ بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ماضی کی طرح اب بھی بیرونی طاقتیں طالبان سے جاری مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ملک میں اس وقت امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے‘ ”را“ اور موساد سمیت دیگر ممالک کے اہلکار موجود ہیں جو ملک میں دہشت گردی کی وارداتوں میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ میں سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں امریکی خفیہ ایجنسیوں کے اہلکار پاکستان لائے گئے جوکہ ملک میں جاری بدامنی‘ دہشت گردی اور طالبان سے جاری مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت‘ ملکی خفیہ ایجنسیاں‘ فوج و دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مزید متحرک ہوکر بیرونی اور ملک دشمن عناصر کو بے نقاب کرتے ہوئے ان کیخلاف کارروائی کریں تاکہ ملک میں امن و امان کا قیام یقینی بنایا جاسکے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت سرکاری ملازمتوں پر پابندی ختم کرے کیونکہ پابندی سے بیروزگاری‘ غربت اور جرائم کی شرح میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کی نجکاری کے حامی ہیں تاہم حکومت ان اداروں کی نجکاری کی پالیسی اختیار کرے جو ملکی معیشت پر بوجھ اور مسلسل خسارے میں ہوں۔ منافع بخش اداروں کی نجکاری درست نہیں۔حکومت منافع بخش اداروں کی نجکاری پالیسی پر نظرثانی کرے۔

متعلقہ عنوان :