پاک بھارت تجارتی تعلقات کا فروغ وقت کا اہم تقاضا ہے، شہباز شریف،دونوں ممالک کی سکیورٹی ایجنسیز تجارتی رکاوٹیں ختم کرنے بارے کی جانے والی کوششیں سبوتاژ نہ کریں،وزیراعلیٰ شہباز شریف

اتوار 16 فروری 2014 08:04

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16فروری۔2014ء)وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ کو وقت کا اہم تقاضا قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کی سکیورٹی ایجنسیوں پر زور دیا ہے کہ اس سلسلہ میں ہونے والی کوششوں میں ہرگزرکاوٹ پیدا نہ کریں ورنہ معاشی سکیورٹی کے بغیر جنرل سکیورٹی کا خواب پورا نہیں ہو سکتا۔

برطانوی اخبار دی گارڈین کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں شہبازشریف نے کہا کہ دونوں ممالک کی سکیورٹی ایجنسیوں کو سمجھنا ہوگا کہ آج دنیا بھر کا سکیورٹی ویژن معاشی سکیورٹی کے ذریعے چل رہا ہے جب تک کسی بھی ملک کی معاشی سکیورٹی کے ذریعے چل رہا ہے جب تک کسی بھی ملک کی معاشی سکیورٹی یقینی نہیں بنائی جا سکتی تب تک جنرل سکیورٹی کا قیام ناممکن ہے ۔

(جاری ہے)

پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارتی تعاون وقت کا سب سے بڑا تقاضا اور معاشی استحکام کی ضرورت ہے ۔دونوں ممالک تجارتی پابندیوں کو نرم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور سکیورٹی اداروں کو چاہیے کہ وہ اس کو کوششوں کو کسی بھی صورت سبوتاژ نہ ہونے دیں ۔کالعدم تنظیم جیس محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہرکے منظر عام پر آنے کے بعد بھارتی تحفظات بارے ایک سوال پر شہباز شریف نے کہا کہ بھارت کے اندر بھی بے شمار انتہا پسند اور امن مخالف گروپ سرگرم ہیں جو ہمیشہ پاکستان کے خلاف مظاہرہ کرتے ہیں ۔بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے ثبوت بھی موجود ہیں تاہم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں الزام تراشی کے کھیل بند اور ماضی کے جھرونکوں سے نکل کر آگے کی جانب گامزن ہونا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :