جیکب آباد کے قریب ریلوے ٹریک پر خوفناک دھماکہ،ایک ہی خاندان تین معصوم بچوں سمیت 12مسافر جاں بحق،60سے زائد زخمی، کراچی سے پشاور جانے والی خوشحال خان خٹک ایکسپریس کی چار بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں ،تین بوگیاں مکمل تباہ، کئی لاشوں کے چیتھڑے بھی اڑ گئے، وزیر ریلوے کا جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو 5,5لاکھ روپے امداد دینے کا اعلان ، جی ایم ریلوے کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم ، کالعدم تنظیم بلوچ ری بپلکن آرمی خوشحال ایکسپریس حملے سمیت مختلف واقعات کی ذمہ داری قبول کر لی

پیر 17 فروری 2014 08:13

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17فروری۔2014ء)جیکب آباد کے قریب ریلوے ٹریک پر خوفناک دھماکہ، کراچی سے پشاور جانے والی خوشحال خان خٹک ایکسپریس کی چار بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں ،تین بوگیاں مکمل تباہ،ایک ہی خاندان تین معصوم بچوں سمیت کم از کم 12مسافر جاں بخق،60سے زائد زخمی، کئی لاشوں کے چیتھڑے بھی اڑ گئے۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے قریب تنگوانی اور ٹھل کے درمیان نظام دین کھوسہ پھاٹک کے قریب با ہو کھوسہ تھانہ کی حدود میں کراچی سے پشاور جانے والی خوشحال خان خٹک ایکسپریس کو ریموٹ کنٹرول بم دھماکے سے اڑا دیاگیاجس کے باعث ٹرین کی چار بوگیا ں پٹڑی سے اتر گئیں اور تین پٹڑیاں مکمل طور تباہ ہوگئیں دھماکے کے باعث ایک ہی خاندان کے تین بچوں سمیت 12مسافروں کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہوئی ہے ہلاک ہونے والوں میں معصوم بچے علی حسن ،محمد حسین ،محمد شعبان ، غالب حسین شامل ہیں جبکہ ہلاک ہونے والوں میں سے دیگر کی شناخت نہیں ہو پائی ہے، دھماکہ اتنا زودار تھا کہ مسافروں کے چیھتڑے بھی اڑ گئے ہیں اور مقامی لوگوں نے انسانی اعضوا کو کپڑوں میں لپیٹ کر جمع کیا ہے جبکہ دو افراد کی گردنیں دھڑ سے جدا تھیں،بم دھماکے میں 60سے زائد مسافر وں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں زخمی ہونے والوں میں 10مسافروں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے زخمیوں میں 38سالا غلام نبی ،35سالا گلاں ،29سالا لیلیٰ ،6سالا وارث ،45سالا شاہنواز ،7سالا غالب حسین ،40سالا بہاراں ،48سالا خیر محمد ،7سالافرزانہ،54سالا مسمات حاجل و دیگر شامل ہیں، زخمیوں اور لاشوں کو کندھ کوٹ ،ٹھل اور جیکب آباد سمیت دیگر اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے ریلوے ٹریک کے دھماکے کے بعد ضلع جیکب آباد اور ضلعی کندھ کوٹ میں ایمر جنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ زخمیوں کو ہنگامی بنیادوں پر طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے ریلوے ٹریک پر دھماکے کے بعد پولیس ،رینجرز سمیت حساس اداروں کے اہلکار وں نے علاقے کو گھیرے میں لے رکھا ہے دھماکے کے متعلق بتا یا جا رہا ہے کہ دھماکہ ریموٹ کنٹرو ل بم کا بتایا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

جیکب آباد کے قریب تنگوانی اور ٹھل کے درمیان نظام دین کھوسہ پھاٹک کے قریب ہونے والے بم دھماکے کے بعد پولیس کو کچھ دوری پر ایک اور ریمورٹ کنٹرول بم ملا جس کو بم ڈسپوزل کے عملہ نے ناکارہ بنا دیا، پولیس کے مطابق ٹرین کو تباہ کرنے کے لئے دو ریمورٹ کنٹرول بم نصب کئے گئے تھے جن میں سے ایک کا دھماکہ ہوا اور دوسرا بم نہیں پھٹ سکا جس کو بم ڈسپوزل کے عملہ نے ناکارہ بنادیا ہے۔

دریں اثناء ریلوے ٹریک پر ہونے والے دھماکے پر صدر ممنون حسین ،وزیر اعظم نواز شریف ، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ،تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان ،جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ،ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین ،جماعت اسلامی کے امیر منور حسن ،قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ ،سمیت دیگر رہنماؤں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقع کی سخت مذمت کی اور حملے میں ملوث دہشت گردوں کی جلد گرفتار ی کا مطالبہ کیا ہے مختلف جماعتوں کے قومی رہنماؤں نے اپنے بیانات میں کہا کہ ریلوے ٹریک پر حملے قابل مذمت ہیں جن کی روک تھام کے لیے حکومت کو فوری اقدامات کر نے کی ضرورت ہے۔

صدر اور وزیر اعظم نواز شریف نے دھماکے کی فوری تحقیقات کرنے اور زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی ہے، وزیراعظم جان بحق اور زخمی ہونے والے افراد کے ورثا سے دکھ کا اظہارکیا اور وفاقی وزیر کو جلد رپورٹ پیش کر نے کا حکم جاری کیا ہے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ریلوے ٹریک پر ہونے والے دھماکے میں جان بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو 5,5لاکھ روپے امداد دینے کا اعلان کیا ہے اور انہوں نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے جی ایم ریلوے کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم جاری کردیا ہے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آئی جی سندھ اور ریلوے حکام کو دھماکے کی تفصیلات اور تحقیقات دینے کاحکم جاری کیا ہے ۔

اس دوران خوشحال خان خٹک ایکسپریس پر ہونے والے بم دھماکے میں مسافروں کی ہلاکت اور زخمی ہونے کے سوگ میں ڈپٹی کمشنر جیکب آباد سردار علی جمالی نے سندھ کے تاریخی میلے سندھ ہارس اینڈ کیٹل شو کو بند کرا دیا اورمیلے لگے ہوئے تمام اسٹال ختم کرادیے ہیں ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ خوشحال خٹک ایکسپریس کے المناک واقع کے سوگ میں سندھ ہار س اینڈ کیٹل شو کو بند کرادیا گیا ہے۔

ادھر کالعدم تنظیم بلوچ ری بپلکن آرمی خوشحال ایکسپریس حملے سمیت مختلف واقعات کی ذمہ داری قبول کر لی کالعدم تنظیم بلوچ ری بپلکن آرمی کے ترجمان سربازبلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے ذریعے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا بلوچ سرمچاروں نے تنگوانی کے علاقے کنڑآباد کے مقام پر خوشحال خان ایکسپریس کی اس بوگی کو ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا جس میں ریاستی خفیہ اداروں کے اہلکار سوار تھے کارروائی ڈیرہ بگٹی کے علاقے پیرکوہ بلوچستان بھر میں بلوچوں کیخلاف جاری آپریشن گرفتاریوں ‘ گمشدگیوں ‘ تشدد زدہ لاشیں پھینکنے کا ردعمل ہے ریاستی قوتوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ بلوچوں کو لاوارث نہ سمجھیں ریاستی جبر اور ظلم کا منہ توڑ جواب دیں گے ترجمان نے کہا کہ گوادر میں ریاستی مخبر کے گھر پر حملہ کرکے اس کو قتل کردیا اس طرح کی کارروائیاں مقصد کے حصول تک جاری رہیں گی ۔