سعودی عرب میں تین ہزار پاکستانیوں کی حالت زار، چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ رواں ہفتے سماعت کرے گا، وزارت خارجہ اپنی رپورٹ (آج) جمع کروائے گی

پیر 17 فروری 2014 08:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17فروری۔2014ء) سعودی عرب میں تین ہزار پاکستانیوں کی حالت زار کے معاملے کی سماعت چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ رواں ہفتے کرے گا۔ عدالت نے وزارت خارجہ سے ایک ہفتہ قبل رپورٹ طلب کی تھی جو وہ (آج) پیر کو جمع کروائی جائے گی۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے سعودی عرب میں تین ہزار پاکستانیوں کی حالت زار بارے پاکستانی شہری علی خان کی ای میل پر ازخود نوٹس لیا تھا اور ایک ہفتے میں وزارت خارجہ سے جواب طلب کیا تھا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے پاکستانی شہری علی خان جوکہ سعودی عرب میں مقیم ہے‘ کی ایک ای میل جو اس نے سپریم کورٹ ہیومن رائٹس سیل کو ارسال کی تھی‘ پر ازخود نوٹس لیا ہے جس میں شہری نے بتایا ہے کہ تین ہزار پاکستانیوں کو واپس بھجوانے کیلئے سعودی حکجومت نے گرفتار کیا ہے۔ پچھلے تین ماہ کے دوران جدہ میں چند پاکستانی مر بھی چکے ہیں۔ پاکستانی سفارتخانہ ڈی پورٹ کرنے کے حوالے سے کاغذات تیار کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہا۔ اس حوالے سے انہوں نے چیف جسٹس سے نوٹس لینے کی استدعاء کی تھی جس پر عدالت نے سیکرٹری وزارت خارجہ سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کی تھی۔ واضح رہے کہ چیف جسٹس نے سمندر پار پاکستانیوں کیلئے ایک سیل بنانے کا حکم دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :