چین میں مقیم پاکستانیوں کو مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ نہ ملنے پرازخود نوٹس کی سماعت،سپریم کورٹ نے سیکرٹری داخلہ کو 19فروری کو وضاحت کیلئے ذاتی طور پر طلب کر لیا،چین کا سفارتخانہ وزارت خارجہ سے چند قدم کے فاصلے پر ہے اور وہ ابھی تک چند سطروں کا لیٹر نہیں لکھ سکا،چیف جسٹس ،جب عدالت اخبار پڑھ کر ازخود نوٹس لے سکتی ہے تو وزارت خارجہ نے کیا کیا ہے خبر تو اس نے بھی پڑھی ہو گی،ریمارکس

منگل 18 فروری 2014 07:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18فروری۔2014ء)سپریم کورٹ نے چین میں مقیم پاکستانیوں کو مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ نہ ملنے کے حوالے سے لئے گئے ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران سیکرٹری داخلہ کو 19فروری کو وضاحت کیلئے ذاتی طور پر طلب کر لیاہے اورچیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ چین کا سفارتخانہ وزارت خارجہ سے چند قدم کے فاصلے پر ہے اور وہ ابھی تک چند سطروں کا لیٹر نہیں لکھ سکا ۔

جب عدالت اخبار پڑھ کر ازخود نوٹس لے سکتی ہے تو وزارت خارجہ نے کیا کیا ہے خبر تو اس نے بھی پڑھی ہو گی ۔چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل شاہ خاور اور پراجیکٹ ڈائریکٹر مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ پیش ہوئے ۔شاہ خاور نے عدالت کو بتایا کہ بیجنگ میں ریڈ ایبل پاسپورٹ بنانے کیلئے مشین لگادی ہے تاہم مشین کو چلانے کیلئے تکنیکی افرادی قوت ابھی تک فراہم نہیں ہو سکی ،اس سلسلے میں پاکستانی وزارت خارجہ نے پاکستان میں چینی سفاتخانے کو ویزہ کے حصول کیلئے لکھنا ہے ۔

(جاری ہے)

اس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاچین کا سفارتخانہ وزارت خارجہ سے چند قدم کے فاصلے پر ہے اور وہ ابھی تک چند سطروں کا لیٹر نہیں لکھ سکا ۔جب عدالت اخبار پڑھ کر ازخود نوٹس لے سکتی ہے تو وزارت خارجہ نے کیا کیا ہے؟ خبر تو اس نے بھی پڑھی ہو گی ۔پراجیکٹ ڈائریکٹر نے عدالت کو بتایا کہ مشین چلانے کیلئے گریڈ 17کے ایک ٹیکنیکل آفیسر کا تقرر کیا جانا ہے جس کے ساتھ کچھ عملہ ہوگاجن کی تقرری کیلئے وزارت داخلہ کو لکھا گیا تھا چار پانچ بار یاد دہانی کے لیٹر بھی لکھے مگر ابھی تک افسر کا تقرر عمل میں نہیں آسکا جس کی وجہ ملازمتوں پر پابندی ہے ۔

وزارت داخلہ نے معاملہ وزیر اعظم سیکریٹریٹ کے ساتھ اٹھایا ہوا ہے مگر وہاں سے بھی ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا ۔عدالت نے استفسار کیا کہ مشین کب لگائی گئی تھی تو بتایا گیا کہ گذشتہ سال فروری میں جبکہ آفسر کے تقرر کیلئے وزارت داخلہ کو جولائی میں لکھا گیا تھا۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ ایک سال سے پڑے پڑے تو اب تک مشین ہی خراب ہو چکی ہو گی ۔عدالت نے وزارت داخلہ کے اس غیر ذمہ دارانہ رویئے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ کو اس رویئے کی وضاحت کیلئے کل بدھ کو عدالت میں طلب کر لیا ۔