سینیٹرز کو ’بکاؤمال ‘ کہنے پر پورے ایوان استحقاق مجروح ہواہے،سینٹ استحقاق کمیٹی،چیئرمین سینیٹ کی منظوری کے بعد 8 روزمیں عمران خان کو طلب کرینگے،طاہر مشہدی، کسی کو ایوان کا تقدس پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، چوہدری جعفر اقبال،ایوان بالا کو وقفہ سوالات کا غلط جواب دینے پر ایم ڈی پی آئی اے،سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مشیر و دیگر کو طلب کرلیا،چیئرمین نے تاحال عمران خان کے خلاف تحریک کمیٹی کو نہیں بھیجی،اجلاس میں انکشاف

جمعہ 21 فروری 2014 07:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21فروری۔2014ء)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و استحقاق نے کہاہے کہ ایوان بالا کا تقدس کسی کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، سینیٹرز کو ’بکاؤمال ‘ کہنے پر پورے ایوان استحقاق مجروح ہواہے،چیئرمین کرنل (ر)طاہر مشہدی نے کہاکہ چیئرمین سینیٹ کی منظوری کے بعد 8 روز کے اندر اندر عمران خان کو طلب کریں گے، چیئرمین تحریک انصاف کو وضاحت کا موقع فراہم کیا جائیگا،ایوان کا استحقاق اور اراکین سینیٹ کے احترام کا تحفظ کمیٹی کی ذمہ داری ہے جسے پورا کیا جائیگا، مسلم لیگ ن کے رکن کمیٹی چوہدری جعفر اقبال نے کہاکہ کسی کو ایوان کا تقدس پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، عمران خان کو توہین کا حق کس نے دیاہے۔

استحقاق کمیٹی نے خیبرپختونخواہ کے چیف سیکرٹری کی معذرت کو منظور کرتے ہوئے سینیٹرزاہد خان کی تحریک استحقاق نمٹا دی جبکہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے ایوان بالا کو وقفہ سوالات کا غلط جواب دینے پر آخری موقع فراہم کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں ایم ڈی پی آئی اے،سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مشیر شجاعت عظیم و دیگر حکام کو طلب کرلیا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و استحقاق کا اجلاس سینیٹر کرنل(ر)طاہر حسین مشہدی کی زیر صدارت پمپس ہال پارلیمنٹ لاجز ہوا۔

اجلاس میں اراکین کمیٹی ، وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب، خیبرپختونخواہ کے چیف سیکرٹری محمد شہزادارباب، وزارت پارلیمانی امور کے اعلیٰ حکام سمیت سول ایوی ایشن کے حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر زاہد خان نے خیبرپختونخواہ کے ضلع تیمر گرہ کی ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتال میں ایم آر آئی مشینوں کی خرابی اور باچاخان کے نام کی تختیوں کو ہٹانے کے معاملے پر چیف سیکرٹری کے غیر ذمہ دارانہ رویہ پر تحریک استحقاق پیش کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے سابق دور میں سینیٹرز فنڈز سے مذکورہ ہسپتال میں ڈیلائسز ، ایم آر آئی و دیگر جدید مشینری نصب کرائی جنہیں بعد ازاں سٹاف نہ ہونے کے باعث بند کردیاگیا اس معاملے پر انہوں نے چیف سیکرٹری کو3مئی 2013 ء کو خط اور متعدد بار ٹیلیفونک رابطہ بھی کیا مگر مذکورہ افسر نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جواب دینا تک مناسب نہ سمجھا جس پر چیف سیکرٹری شہزاد ارباب نے سینیٹر زاہد خان سے غیر مشروط معذرت کرتے ہوئے کہاکہ ماضی میں ملازمتوں پر پابندی کے باعث مذکورہ مشینوں کے ٹیکنیشنز تعینات نہ کئے جاسکے تاہم موجودہ حکومت نے پابندیو ں نرمی کرتے ہوئے 8 کی تعیناتی کردی ہے جبکہ باچاخان کے نام کی تختیو ں کو نہیں ہٹایاگیا جس پر کمیٹی نے معاملہ نمٹادیا۔

پیپلزپارٹی کے سینیٹرسلیم ایچ مانڈوی والا نے ایوان بالا میں30 اگست کو پوچھے گئے سوال کا غلط جواب دینے پر محکمہ سول ایوی ایشن کے حکام کیخلاف تحریک استحقاق پیش کرتے ہوئے کہاکہ سابق ایم ڈی پی آئی اے شجاعت عظیم نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے محکمے میں غیر قانونی تعیناتیاں کیں جس کا جواب وزارت سے طلب کیاگیا لیکن وزارت نے غلط بیانی کرتے ہوئے غیر مناسب جواب دیا جس پر کمیٹی نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سول ایوی ایشن حکام کو آخری موقع دیتے ہوئے آئندہ اجلاس میں مکمل وضاحت طلب کرلی جبکہ سول ایوی ایشن کے ایڈیشنل سیکرٹری نے معاملے پر غیر مشروط معافی طلب کرتے ہوئے کہاکہ ایوان میں پیش کیاگیا جواب نادانستہ غلطی ہوئی جسے کمیٹی نے مسترد کرتے ہوئے ایم ڈی پی آئی اے ، سیکرٹری وزارت پارلیمانی امور ، وزیراعظم کے مشیر برائے ہوابازی شجاعت عظیم اور خصوصی مشیر برائے ایوی ایشن ڈبلیو جے وراسن کو سپریم کورٹ کے احکامات کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کردی۔

رکن کمیٹی چوہدری جعفر اقبال گجر نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے سینیٹرز کو بکاؤ مال کہنے پر توجہ مبذول کراتے ہوئے کہاکہ اس بیان سے پورے ایوان کا استحقاق مجروح ہوا ہے۔ عمران خان کے بیان کے بعد کوئی بھی شخص ایوان کی توہین کرسکتاہے، کمیٹی اس اہم نوعیت کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے عمران خان کو طلب کرے جس پرتمام اراکین کمیٹی نے جعفر اقبال گجر کی حمایت کی ۔

چیئرمین کمیٹی طاہر حسین مشہدی نے کہاکہ عمران خان کی جانب سے دیئے گئے نامناسب بیان پر ایوان میں پیش ہونیوالی تحریک استحقاق تاحال کمیٹی کے پاس نہیں پہنچی، چیئرمین سینیٹ کی منظوری کے بعد مذکورہ تحریک استحقاق کمیٹی کے پاس پیش ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ قانون کے مطابق عمران خان نے ایوان کا استحقاق مجرو ح کیاہے، چیئرمین کمیٹی کی جانب سے تحریک موصول ہونے کے بعد 8 روز کے اندر عمران خان کو اجلاس میں طلب کیا جائیگا اور انہیں اپنے دفاع کا مکمل موقع بھی فراہم کیا جائیگا۔

انہوں نے کہاکہ ایوان کا استحقاق اور اراکین سینیٹ کے احترام کا تحفظ کمیٹی کی ذمہ داری ہے جسے پورا کیا جائیگا۔اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رکن کمیٹی چوہدری جعفر اقبال نے کہاکہ کسی کو ایوان کا تقدس پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، عمران خان کو توہین کا حق کس نے دیاہے انہیں اپنے الفاظ پر غور کرنا ہوگا۔