ایف ایٹ کچہری میں حملہ آور چاروں اطراف سے داخل ہوئے، حملہ آ ورو ں میں بعض کلین شیو اور بعض داڑھی والے تھے، عینی شا ہدین ، حملہ آور پرسکون انداز میں ضلعی کچہری کے مرکز میں اکٹھے ہوئے اور با ہمی مشورہ کرنے کے بعد فائرنگ کی، دو خود کش حملہ آوروں نے پولیس کے پہنچنے پر خود کو دھماکوں سے اڑایا ، حملہ آور و ں کے اعضا ء اعضاء اکٹھے کرلئے گئے ، ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے ہسپتال منتقل نادرا سے بھی ملزمان کے فنگر پرنٹ حاصل کرنے کیلئے رابطہ کرلیا گیا

منگل 4 مارچ 2014 08:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4مارچ۔ 2014ء) ایف ایٹ کچہری میں حملہ آور چاروں اطراف سے داخل ہوئے ، حملہ آوروں میں سے کچھ نے ٹی شرٹس اور کچھ شلوار قمیض میں ملبوس تھے جن میں سے بعض کلین شیو نوجوان تھے ۔ عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور ایف ایٹ کچہری کی ضلعی عدالتوں میں آنے والے چاروں اطراف سے داخل ہوئے بعض حملہ آور مرکزی دروازے سے ،کچھ حملہ آور کچہری کے دو عقبی دروازوں (حلیم گھر ،ایوب مارکیٹ سائیڈ سے) جبکہ دو حملہ آور ایکسائز آفس والے دروازے سے داخل ہوئے ۔

عینی شاہدین کے مطابق بعض حملہ آور ہمدرد یونیورسٹی کے سامنے والے دروازے سے بھی داخل ہوئے جن میں سے بعض کلین شیو اور بعض داڑھی والے تھے اور زیادہ تر نوجوان تھے ۔ حملہ آور پرسکون انداز میں ضلعی کچہری کے مرکز میں اکٹھے ہوئے اور اس کے بعد آپس میں مشورہ کرنے کے بعد فائرنگ شروع کی ۔

(جاری ہے)

ایف ایٹ کچہری میں ہونے والے حملہ کے دوران دو خود کش حملہ آوروں نے پولیس کے پہنچنے پر خود کو دھماکوں سے اڑایا جن میں سے ایک خود کش حملہ آور کے اعضاء ہوا میں اڑ کر وکلاء کے چیمبرز پر گرے جبکہ دوسرے خود کش حملہ آور کی ٹانگ عدالت سے پولیس کو ملی ہے ۔

عینی شاہدین کے مطابق پولیس اور رینجرز کے پہنچنے پر واجد گیلانی ہال سے متصل چیمبر کے پاس خود کش حملہ آور نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے باعث مذکورہ حملہ آور کے اعضاء ہوا میں بلند ہونے کے بعد بار کے جنرل سیکرٹری نعیم گجر کے چیمبر سمیت دیگر وکلاء کے چیمبر پر جا کر گرے جہاں سے پولیس نے ان اعضاء کو اکٹھا کرلیا ہے جبکہ ایک حملہ آور کی ٹانگ پولیس کو ایک عدالت سے ملی ہے ۔

پولیس ذرائع کے مطابق حملہ آوروں کے اعضاء اکٹھے کرلئے گئے ہیں جنہیں ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے ہسپتال منتقل کردیا جائے گا جبکہ نادرا سے بھی ملزمان کے فنگر پرنٹ حاصل کرنے کیلئے رابطہ کرلیا گیا ہے اور اس حوالے سے شوائد اکٹھے کرکے نادرا سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کوبھی فراہم کئے جائینگے تاکہ تفتیش کو جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے ۔

متعلقہ عنوان :