دہشتگردی کے واقعات جاری رہے تومذاکرات میں خلوص نہیں رہے گا،خواجہ آصف،80کی دہائی میں میڈان امریکہ جہادمیں شرکت کانقصان آج اٹھارہے ہیں ،مذاکرات کیلئے خلوص سے آئے ہیں دوسری طرف سے بھی خلوص کامظاہرہ ہوناچاہئے ،طالبان ایسے واقعات سے لاتعلقی نہیں مذمت بھی کریں،نجی ٹی وی کو انٹرویو

منگل 4 مارچ 2014 08:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4مارچ۔ 2014ء)وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف نے کہاہے کہ دہشتگردی کے واقعات جاری رہے تومذاکرات میں خلوص نہیں رہے گا،80کی دہائی میں میڈان امریکہ جہادمیں شرکت کانقصان آج اٹھارہے ہیں ،مذاکرات کیلئے خلوص سے آئے ہیں دوسری طرف سے بھی خلوص کامظاہرہ ہوناچاہئے ،طالبان ایسے واقعات سے لاتعلقی نہیں مذمت بھی کریں ۔

نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں خواجہ آصف نے کہاکہ اسلام آبادواقعہ کی طرح کے واقعات جاری رہے توخلوص کامظاہرہ کس طرح نظرآئیگا،دہشتگردی کے واقعات سے انکارکرکے کسی اورملک پرڈالنادرست نہیں ،ہمارگھراندرسے بگڑاہواہے ،دھماکے کرنے والوں کوہم نے خودبنایاہے ،امریکہ نے صرف مال لگایاتھااور80کی دہائی میں 14سوسال بعدمیڈان امریکہ جہادشروع کرکے اپنی تاریخ مسخ کردی ،ہم نے اپنے ہیروزبدل دیئے اوراپنامذہب اورتشخص بربادکردیااورآج بھی اسے افغان جہادکہاجاتاہے ،جسے میں جہادنہیں مانتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ افغانستان میں روس آیاتھاوہ ہماری لڑائی ہی نہیں تھی ،روس دوسری ریاستوں میں بھی گیاتھا،ہمیں دس سال جنگ لڑنے کاکوئی فائدہ نہیں ہوا،ہم آج بھی بھگت رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ حملے بندنہ ہوئے توآپریشن ہوسکتاہے ،مذاکرات میں خلوص نیت سے آئے ہیں اورکامیابی دونوں طرفین کے خلوص پرمنحصرہے ،اگرحملوں کاسلسلہ جاری رہااورگلی محلوں میں ریاست مفلوج نظرآئی توخلوص نہیں رہے گا۔طالبان کوایسے واقعات سے لاتعلقی ہی نہیں ان واقعات کی بھرپورمذمت بھی کرنی ہوگی اورایسے عناصرکی نشاندہی کرنی ہوگی تب ہی پتہ چلے گاکہ وہ پرخلوص ہیں ۔انہوں نے کہاکہ طالبان کے ساتھ سیاسی اورپرامن لوگوں سے مذاکرات بھی ہونے چاہئیں اوران لوگوں کے مسائل بھی حل ہونے چاہئیں۔

متعلقہ عنوان :