سلامتی پا لیسی میں مدارس کی شق اسلامی اور انسانی حقوق کے منافی ہے، اسی وجہ سے مسترد کر نے کا فیصلہ کیا ہے ،مو لا نا فضل الرحمن،سلامتی پا لیسی کا مطلب ملک میں بیرو نی آقاؤں کو خوش کر نے کی پا لیسیاں ہیں تو عوام اور علماء کسی صورت قبول نہیں کریں گے، دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں یہاں سے محبت اور اخوت کا درس دیا جا تا ہے، علماء اور طلباء سے خطاب

جمعرات 13 مارچ 2014 08:26

اسلاآباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13مارچ۔ 2014ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سر براہ مو لا نا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں یہاں سے محبت اور اخوت کا درس دیا جا تا ہے سلامتی پا لیسی میں مدارس کی شق اسلامی اور انسانی حقوق کے منافی ہے اسی وجہ سے جے یو آئی نے اسے مسترد کر نے کا فیصلہ کیا ہے ،سلامتی پا لیسی کا مطلب ملک میں بیرو نی آقاؤں کو خوش کر نے کی پا لیسیاں ہیں تو عوام اور علماء کسی صورت قبول نہیں کریں گے مر کزی میڈیا سیل کے مطابق وہ یہاں علوم اسلامی میں علماء اور طلباء سے خطاب کر رہے تھے اس موقع پر مو لا نا سید عبد المجیدندیم، مفتی ابرار احمد ،مو لا نا نذیر فاروقی ،مو لا نا محمد شریف ہزاروی ،مو لا ناظہوراحمد علوی،مو لا نا عبد المجیدہزاروی ،مو لا نا اسد اللہ عباسی،حافظ محمد سفیان ،حافظ محمد عبد الواجداور دیگر مو جو د تھے مو لا نا فضل الرحمن نے کہا کہ علماء دینی مدارس کے خلاف کوئی قانون منظور نہیں ہونے دیں گے انہوں نے کہا کہ حکومت دینی مدارس کی فکر نہ کرے وہ عوام کے مسائل حل کر پر توجہ دے انہوں نے کہا کہ ن لیگ کو عوا م نے منڈیٹ اپنے مسائل کے حل کر نے اور ریلیف حاصل کر نے کے لیئے دیا تھا لیکن ارباب اقتدار آئی ایم کی خاطر عوام کو مسلسل تکلیف دینے کی پا لیسی اختیار کر رکھی ہے ۔

(جاری ہے)

دریں اثناء مو لا نا فضل الرحمن نے پارٹی راہنماؤں مو لا نا گل نصیب خان،مو لا نا محمد امجد خان،مو لا نا ڈاکٹر خالد محمود سومرو ،حاجی شمس الرحمن شمسی اور دیگر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مستقل بنیادوں پر امن کے قیام کے لیئے تمام گروپوں سے مذاکرات ضروری ہیں ان مذاکرات سے قومی ادروں کو دور رکھا جا ئے انہوں نے کہا کہ قوم سوچ رہی ہے کہیں مذاکرات کے نام پر آپریشن کا راستہ تو نہیں کھولا جا رہا ہے ا نہوں نے کہا کہ مو جو ہ حا لات کے حوالے سے حکومت نے پارلیمنٹ میں مو جو د جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے لیئے تیار نہیں ہے انہوں نے کہا کہ اب فیصلہ کر نا ہو گا کہ پا لیسیاں ملک وقوم مفاد یا بیرو نی ہدایات پر بنانی ہیں اگر بیرو نی ہدایا ت سے منہ نہ موڑا گیا تو بحران بڑھتے ہی رہیں گے ختم نہیں ہو ں گے انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک مسئلہ حل نہیں ہو تا کہ بے شمار مسائل سر اٹھا رہے ہیں لیکن حکومت مسائل کر نے کے بجائے بیرو نی پا لیسیوں پر عمل در آمد کر نے میں مصروف ہے مو لا نا فضل الرحمن نے کہا کہ گر می آنے سے پہلے ہی لو ڈ شیڈنگ کا جن بو تل سے باہر آچکا ہے لیکن اس جن کو قابو کر نے کا کوئی فار مو لا حکومت کے پا س نہیں ہے بلکہ اس مشکل کے سامنے بے بس ہے انہوں نے کہا کہ لگتا یو ں ہے کہ حکمران اپنے منشور پر عمل کر نے کے بجائے آئی ایم ایف کے منشور پر عمل پیرا ہیں۔