پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے کھاد کے سرکاری ادارے کی نجکاری کی مخالفت کردی ،یوٹیلٹی سٹورز پر اڑھائی ارب روپے کے سامان کی قواعد کیخلاف خریداری کی رپو رٹ اور ملازمین کے چوری کئے گئے 26ملین روپے وصول کرنے کی ہدایت

جمعرات 13 مارچ 2014 08:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13مارچ۔ 2014ء)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے حکومت کی جانب سے کھاد کے سرکاری ادارے کی نجکاری کی مخالفت کردی اور ہدایت کی ہے کہ اس ادارے کی نجکاری نہ کی جائے جبکہ یوٹیلٹی سٹورز پر اڑھائی ارب روپے کے سامان کی قواعد کیخلاف خریداری پر ذمہ داران کا تعین کرکے رپورٹ پیش کرنے اور ملازمین کے چوری کئے گئے 26ملین روپے وصول کرنے کی ہدایت کردی ۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس سردار عاشق گوپانگ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں وزارت صنعت و پیداوار کے 2007-08 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا ۔ ایڈیشنل سیکرٹری خضر حیات نے کمیٹی کوبریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کھاد کی سرکاری ادارں میں بہت کرپشن ہے ادارے کی نجکاری کرپشن کے خاتمے کا واحد حل ہے کھاد کی مقررہ قیمتوں پر کسانوں کو فراہمی یقینی بنانے کیلئے وزیراعظم نواز شریف نے وزیر تحفظ خوراک سکندر بوسن کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی ہے تاہم ذیلی کمیٹی کے چیئرمین عاشق گوپانگ نے کہا کہ کھاد کے سرکاری ادارے کی نجکاری نہ کی جائے ۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا کہ یوٹیلٹی سٹورز پر 2007ء میں 2ارب 50کروڑ روپے کا سامان قواعد کیخلاف خریدا گیا جبکہ یوٹیلٹی سٹورز کے ملازمین پر 26ملین روپے چوری کا الزام ہے ۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ وہ ذمہ داران کا تعین کرکے رپورٹ پیش کرے اور ملازمین کے چوری کی رقم وصول کرے ۔

متعلقہ عنوان :