کمشنر ایف سی آر کا ڈاکٹر شکیل آ فریدی کی سزا میں دس سال کمی،جرمانہ بھی کم کرنے کا حکم ،کمشنر ایف سی آ ر کا فیصلہ غیر متوقع ہے وہ فیصلے کے خلاف فاٹا ٹریبونل جائیں گے،وکیل شکیل آفریدی

اتوار 16 مارچ 2014 07:24

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16مارچ۔2014ء) کمشنر ایف سی آر ر منیر اعظم نے ڈاکٹر شکیل آ فریدی کی اپیل کر فیصلہ سناتے ہوئے ان کی سزا میں مجموعی طورپر دس سال کمی کرنے کا حکم جاری کیا ہے ۔ہفتہ کے روز کمشنر ایف سی آ ر منیر اعظم کی جانب سے سنائے گئے مختصر فیصلے میں ڈاکٹر شکیل آ فریدی کی سزا 33سال سے کم کر 33 سال کر دی گئی ہے جبکہ اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ کی جانب سے ان پر عائد تین لاکھ بیس ہزار روپے جرمانہ بھی کم کر کے دو لاکھ بیس ہزار روپے کر دیا گیا ہے۔

اس موقع پر ڈاکٹر شکیل آفریدی کے وکیل نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کمشنر ایف سی آ ر کا فیصلہ غیر متوقع ہے وہ فیصلے کے خلاف فاٹا ٹریبونل جائیں گے۔ ڈاکٹر شکیل آ فریدی کو القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے خلاف کارروائی میں مبینہ طور پر امریکہ کی مدد کرنے کے الزام میں دو سال قبل گرفتار کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

پولیٹیکل انتظامیہ نے شدت پسندوں سے روابط اور ان کی مالی امداد کے الزام میں انہیں تینتیس سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی ۔

دریں اثنا ملزم کے وکیل سمیع اللہ آفریدی نے بی بی سی کو بتایا کہ ملزم کی طرف سے اس سزا کے خلاف جلد ہی فاٹا ٹربیونل میں ایک اور اپیل دائر کی جائے گی جس میں کمشنر ایف سی آر کی عدالت کی طرف سے دی گئی سزا کو چیلنج کیا جائے گا۔خیال رہے کہ مئی 2012 میں خیبر ایجنسی کی پولیٹکل انتظامیہ کی جانب سے ملزم ڈاکٹر شکیل آفریدی کو ایف سی آر کے قانون کے تحت 33 سال قید اور جرمانے کی سزا کا حکم سنایا گیا تھا۔

تاہم بعد میں ملزم کی طرف سے فاٹا ٹربیونل میں اس سزا کے خلاف اپیل دائر کی گئی۔فاٹا ٹربیونل نے اس ایپل پر دلائل مکمل ہونے پر ایک مختصر فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو دی گئی سزا کو مبہم قرار دیا تھا اور اس کیس کو دوبارہ کمشنر پشاور کی عدالت میں بھیج دیا تھا۔یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے خلاف گذشتہ سال اس مقدمے کے علاوہ قتل کی دفعات کے تحت ایک اور مقدمہ بھی قائم کیا گیا ہے جس کی سماعت جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :