حکومت ملک پر قرضے کو ختم کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے، صدر ممنون حسین، ایک دوست ملک کی طرف سے ڈیڑھ ارب ڈالر کی امداد پر واویلا کیا جا رہا ہے،کسی سمگلر کی طرف سے امداد نہیں دی گئی بلکہ ایک دوست ملک نے پاکستان کی معاشی حالات کو بہتر بنانے کے لئے امداد فراہم کی ہے جو ملک و قوم کی فلاح و بہبود پر خرچ ہوگی،نیشنل پریس کلب کی نومنتخب کابینہ کے اراکین کے وفد سے گفتگو

بدھ 19 مارچ 2014 06:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19مارچ۔2014ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ 2008ء میں پاکستان پر چھ ہزار سات سو ارب روپے قرضہ تھا جبکہ 2013ء میں یہ قرضہ بڑھ کر 14 ہزار 8 سو ارب روپے تک پہنچ گیا۔ اس قرضے کو ختم کرنے کیلئے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔ ایک دوست ملک کی طرف سے ڈیڑھ ارب ڈالر کی امداد پر واویلا کیا جا رہا ہے۔ یہ کسی سمگلر کی طرف سے امداد نہیں دی گئی بلکہ ایک دوست ملک نے پاکستان کی معاشی حالات کو بہتر بنانے کے لئے امداد فراہم کی ہے جو کہ ملک و قوم کی فلاح و بہبود پر خرچ ہوگی۔

اس امر کا اظہار صدر ممنون حسین نے منگل کے روز نیشنل پریس کلب کی نومنتخب کابینہ کے اراکین صدر شہریار خان، سیکرٹری طارق محمود چوہدری، پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ اور آر آئی یو جے کے صدر علی رضا علوی کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے دوران کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سینئر صحافی سعود ساحر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ صدر مملکت نے نیشنل پریس کلب کی تعمیر، اس کے لئے سالانہ گرانٹ اور دیگر ایشوز کے حل کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ مجھے تمام مطالبات تحریری صورت میں بھجوا دیں میں وزیراعظم اور وزیر خزانہ سے بات کر کے آپ کے ان مطالبات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کروں گا۔

اس موقع پر نیشنل پریس کلب کے صدر شہریار خان نے صدر مملکت ممنون حسین کو دورہ نیشنل پریس کلب کی باضابطہ دعوت بھی دی جس کو انہوں نے قبول کر لی۔ نیک نیتی سے کئے جانے والے کاموں کا اللہ صلہ دیتا ہے۔ ملک اب ترقی کی طرف گامزن ہوگا اور اس کے حالات جلد ٹھیک ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امن کی آشا ایک ادارے کا نعرہ تھا تاہم وزیراعظم کی خواہش ہے کہ اپنے تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات قائم ہونے چاہئیں۔

جبکہ سرحدوں کو دوستی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننا چاہئے۔ بعض ممالک کے ساتھ بین الاقوامی تعلقات میں منافقت سے کام لینا پڑتا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں 52 فیصد خواتین ملک کی ترقی میں اپنا حصہ نہیں ڈالیں گی تو یہ ملک ترقی نہیں کر سکے گا۔ بچیوں کو زیادہ سے زیادہ تعلیم دلوائی جائے تاہم انہیں اسلامی اقدار اور پاکستانی تشخص کو اجاگر کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جن این جی اوز کی کارکردگی قابل ستائش نہیں ہے ان کی میڈیا کے ذریعے نشاندہی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ چین کا دورہ نہایت اہمیت کا حامل تھا چین اگلے پانچ سالوں کے دوران 32 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ جس میں 22 ہزار میگا واٹ بجلی کی پیداوار کے حصول کے علاوہ کراچی میں نیوکلیئر پاور پراجیکٹ، کاشغر سے گوادر تا کراچی چار ہزار کلو میٹر شاہراہ اور ریلوے لائن کی تعمیر، لاہور کراچی موٹروے، گوادر میں انٹرنیشنل ائیرپورٹ، گوادر پورٹ کی ترقی اور لاہور میں اورنج ٹرین کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرے گا۔

اس کے علاوہ پاکستان کے ایف 17- تھنڈر طیارے چین خریدے گا جبکہ دفاعی معاہدے بھی اس کا حصہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اکنامک کوریڈور بنانے سے پاکستان کے علاوہ اس خطے کے دیگر ممالک بھی ترقی سے ہمکنار ہوں گے۔ پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے اس موقع پر کہا کہ حکومت اپنے چوتھے ستون (میڈیا) کو نظرانداز نہ کرے، میڈیا ہی کے ذریعے پاکستان پر ثقافتی و دیگر یلغار کو روکا جا سکتا ہے۔ حکومت میڈیا کو سہولیات فراہم کرنے کی بجائے ان سے خوفزدہ کیوں ہے، میڈیا پاکستان کو خطرات سے نکالنے اور بیرونی دنیا میں پاکستان کا امیج بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔