پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ملک ،اپنے ایٹمی اثاثوں کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے، مارسل دی ونک،دنیا کو دہشتگردوں کی جانب سے ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کے حوالے سے شدید خطرات لاحق ہیں،جس کیلئے عالمی کانفرنس منعقد ہورہی ہے تاکہ ایٹمی اثاثوں کو محفوظ بنانے کیلئے اقدامات پر بحث کی جاسکے،ایران اور شمالی کوریا اس کانفرنس کا حصہ نہیں ہیں،خطے میں عالمی جنگ کا کوئی خطرہ نہیں ہے،نیدر لینڈر کے سفیر کی پریس کانفرنس

جمعرات 20 مارچ 2014 06:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20مارچ۔2014ء)نیدر لینڈر کے سفیر مارسل دی ونک نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ملک ہے جو اپنے ایٹمی اثاثوں کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے،دنیا کو دہشتگردوں کی جانب سے ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کے حوالے سے شدید خطرات لاحق ہیں،جس کیلئے عالمی کانفرنس منعقد ہورہی ہے تاکہ ایٹمی اثاثوں کو محفوظ بنانے کیلئے اقدامات پر بحث کی جاسکے،ایران اور شمالی کوریا اس کانفرنس کا حصہ نہیں ہیں،خطے میں عالمی جنگ کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔

ان خیالات کا اظہار بدھ کے روز یہاں ایک مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نیدرلینڈ کے سفیر مارسل دی ونک نے کہا ہے کہ ہمارے لئے 24اور 25مارچ کو ہیگ میں ہونے والی کانفرنس انتہائی اہم تقریب ہے،جس میں دنیا کے 53ممالک کے نمائندے شرکت کریں گے جو نیوکلےئر سیکورٹی کے حوالے سے تبادلہ خیال کریں گے،اس موقع پر نیوکلےئر ہتھیار اور دیگر امور پر بات نہیں ہوگی،صرف نیوکلےئر سیکورٹی پر بات ہوگی کہ کس طرح نیوکلےئر کو دہشتگردوں سے بچایا جاسکے،اگر یہ ٹیکنالوجی دہشتگردوں کو مل جاتی ہے تو یہ بہت خطرناک اور تباہ کن ہوگا،اس لئے کوشش کر رہے ہیں کہ ایٹمی ہتھیار دہشتگردوں کے پاس نہ جائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد دنیا کو دہشتگردوں سے آگاہ کرنا ایٹمی ہتھیاروں کی سیکورٹی بہتر بنانا اور اس حوالے سے عالمی تعاون ہے،انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس سے ممالک ایک دوسرے سے سیکھیں گے اور انہیں دہشتگردوں سے محفوظ کرنے کیلئے بہتر اقدامات کا موقع ملے گا،انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف اس کانفرنس میں شرکت کریں گے۔پاکستان ایٹمی ہتھیاروں سے تحفظ کیلئے پرعزم ہے اور انتہائی مضبوط سیکورٹی ہے۔

پاکستان کانفرنس کا اہم شراکت دار ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نیوکلےئر سیکورٹی سینٹر ہے جو خطے کیلئے بہت اہم ہے،انہوں نے کہا کہ نیدرلینڈ کے پاس نیوکلےئر ہتھیاروں کا پتہ لگانے والے آلات موجود ہیں،دہشتگرد نیوکلےئر ڈیوائسز حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس حوالے سے دنیا کو آگاہ کرنا اور مزید انتظامات کرنا ضروری ہیں،2010ء میں نیوکلےئر سیکورٹی کانفرنس منعقد ہوئی تھی،اس کے بعد اب تک سیکورٹی میں بہت بہتری آچکی ہے،پاکستان اپنی ذمہ داری بخوبی جانتا ہے،ایران اور شمالی کوریا اس کانفرنس کا حصہ نہیں ہیں،انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ خطے میں نیوکلےئر جنگ کا کوئی خطرہ ہے،عالمی امن کی حفاظت کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

متعلقہ عنوان :