آسٹریلیا میں ملائیشین ائیرلائن کے دو ممکنہ حصوں کی نشاندہی،طیارے روانہ، جنوب بحر ہند کے پانیوں میں کچھ شواہد ملے ہیں جو ممکنہ طور پر لاپتہ طیارے کے ہو سکتے ہیں، آسٹریلوی وزیر اعظم، آسٹریلوی حکومت نے اپنے طیارے جنوب بحر ہند کی جانب بھجوا دئیے‘چینی جہاز خلیج بنگال اور انڈونیشیاء کے پانیوں تک پہنچ گئے،طیارے کی تلاش ہماری اولین ترجیح ہے،امریکی صدر

جمعہ 21 مارچ 2014 04:06

سڈنی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21مارچ۔2014ء)آسٹریلیا کو لاپتہ ملائیشین طیارے کے کچھ ممکنہ حصوں کی نشاندہی ہوئی ہے جس کے بعد آسٹریلوی حکومت نے اپنے طیارے جنوب بحر ہند کی جانب بھجوا دئیے ہیں۔امریکی صدر اوباما کا کہنا ہے کہ طیارے کی تلاش ہماری اولین ترجیح ہے،ادھر چینی جہاز خلیج بنگال اور انڈونیشیاء کے پانیوں تک پہنچ گئے ہیں۔چھبیس ممالک کی امدادی ٹیمیں تینتالیس سے زائد جہاز اور دس سیٹلائیٹس اور جدید ترین ٹیکنالوجی کے باوجودتیرھویں روز بھی ایم ایچ تھری سیون زیرو اور اس میں سوار دو سو انتالیس مسافروں کا نشاں تک نہ ڈھونڈ سکی۔

طیارے کی تلاش کا دائرہ مزید بڑھاتے ہوئے چینی جہاز خلیج بنگال اور انڈونیشیاء کے پانیوں تک پہنچ گئے ہیں۔تلاشی کا عمل جنوب بحر ہند، خلیج بنگال، انڈونیشیا اور اسٹریلیا تک جاری ہے۔

(جاری ہے)

ادھر آسٹریلوی وزیر اعظم ٹونی ایبٹ نے کہا ہے کہ جنوب بحر ہند کے پانیوں میں ان کی ٹیم کو کچھ شواہد ملے ہیں جو ممکنہ طور پر لاپتہ طیارے کے ہو سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ائیر فورس کے چند طیارے جنوب بحر ہند کی طرف روانہ کر دئیے ہیں۔ ، آسٹریلیا کے وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے پارلیمنٹ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ سیٹلائٹ تصاویر کی مددسے ملائیشیاکے لاپتا طیارے کے ممکنہ حصوں کی نشاندہی ہوئی ہے، بحر ہند کے جنوبی علاقے میں نئی اور قابل اعتمادمعلومات کے مطابق یہ حصہ گمشدہ طیارے کے ہوسکتے ہیں جس کے بعد ایئرفورس کے طیاروں اور 3 بحری جہازوں کو بحرہندکے مخصوص علاقے کی طرف روانہ کردیاگیا ہے،آسٹریلین ایئرفورس کے اورین طیارے بحرالہندمیں شواہدکی چھان بین کرینگے، انہوں نے کہا طیارے کاملبے تلاش کرنا مشکل کام ہے اوریہ بھی ہوسکتا ہے کہ ملنے والی اشیا کاطیارے سے کوئی تعلق نہ ہو۔

ملائیشیاکے گمشدہ طیارے سے متعلق یہ اہم اطلاع 4دن کے بعد فراہم کی گئی ہے۔امریکی صدر اوباما نے طیارے کی تلاش کو اولین ترجیح قرار دیا ہے۔امریکی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آئی کی ٹیم بھی ملائیشین حکام کے ساتھ مل کر تفتیش کر رہی ہے۔تفتیشی ٹیم نے بدقسمت طیارے کے پائلٹ کے گھر پر چھاپہ مارا۔حکام کے مطابق ظاہری احمد شاہ کے گھر سے بحیرہ ہند کے جزیرے ڈیگو گارشیا میں واقع امریکی فوجی اڈے کے نقشے برآمد ہوئے ہیں یہ جزیرہ مالدیپ کے قریب واقع ہے جہاں عینی شاہدین ایک مسافر طیارے کی انتہائی نیچی پرواز کی نشاندہی کر چکے ہیں۔

ملائیشین حکام کا کہنا ہے کہ مزید چند ممالک کے ریڈارز نے طیارے کے متعلق ڈیٹا فراہم کیا ہے۔سکیورٹی کے پیش نظر حکام نے ان ممالک کا نام لینے سے گریز کیا ہے۔13ویں روز بھی طیارے کا پتہ نہ چلانے اور صرف قیاس آرائیوں کی بنیاد پر معلومات دینے کے باعث ملائیشین حکام کو مسافروں کے لواحقین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ دوسری جانب امریکی نیول کمانڈ کے سربراہ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکی جہاز آسٹریلیا کی جانب سے کی گئی نشاندہی کی جگہ کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل چین نے بھی سیٹلائٹ پر ملائشین لاپتہ طیارے کے ملبے کی موجودگی کا دعوی کیا تھا تاہم بعد میں اس کی تردید کر دی تھی۔

متعلقہ عنوان :