جنوبی بحر ہند میں لاپتہ طیارے کی تلاش دوبارہ شروع ،مہم میں چار فوجی طیاروں سمیت آسٹریلوی فضائیہ کے 2پی تھری اورین طیارے بھی حصہ لے رہے ہیں، تلاش آسٹریلوی ساحلی شہر پرتھ کے جنوب مغرب میں تقربیاً 2500 کلو میٹر کے فاصلے پر کی جا رہی ہے ، رپورٹ ،لاپتہ طیارے ملائیشین طیارے کے چینی مسافروں کے قریبی عزیزوں کا بیجنگ میں پہلا اجتماع، شدید غم و غصے کا اظہار،” آپ نے بہت زیادہ وقت ضائع کردیا ہے “، متاثرہ خاندانوں کے ارکان نے سیاسی نمائندوں اور سینئر فوجی حکام کے ایک گروپ کے تعارف کے دوران چیخنا چلانا شروع کردیا،سات چینی جہازلاپتہ طیارے کے ممکنہ ملبہ کا پتہ لگانے کیلئے روانہ

ہفتہ 22 مارچ 2014 06:26

سڈنی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22مارچ۔ 2014ء)جنوبی بحرِ ہند میں ملائیشیا کے لاپتہ مسافر طیارے کے ممکنہ ملبے کی تلاش کی عالمی مہم دوسرے دن دوبارہ شروع کر دی گئی ہے۔ غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطا بق تلاش کی اس عالمی مہم میں چار فوجی طیاروں سمیت آسٹریلوی فضائیہ کے دو پی تھری اوریئن طیارے بھی حصہ لے رہے ہیں حکام کا کہنا ہے کہ خراب موسم تلاش کے کام میں خلل پیدا کر رہا ہے کہ جس کی وجہ سے عا ر ضی طور پر کام روک دیا گیا تھا۔

لاپتہ جہاز کی تلاش آسٹریلوی ساحلی شہر پرتھ کے جنوب مغرب میں تقربیاً 2500 کلو میٹر کے فاصلے پر کی جا رہے ہیں۔تلاش سمندر میں تقریباً 23000 کلومیٹر کے علاقے میں کی جائے گی جس میں جلد ہی تجارتی بحری جہاز بھی شامل ہوجائیں گے۔کوالالمپور سے پرواز بھرنے والا یہ جہاز آٹھ مارچ کو لاپتہ ہوا تھا۔

(جاری ہے)

پہلے اس کا رابطہ ایئر ٹریفک کنٹرول سے ختم ہوا جس کے بعد یہ ریڈار سے بھی غائب ہو گیا۔

جمعرات کو ملائیشیا کے قائمقام وزیرِ ٹرانسپورٹ ہشام الدین حسین نے کہا تھا کہ سیٹیلائٹ سے لی گئی تصاویر میں نظر آنے والا ملبہ ممکنہ طور پر لاپتہ طیارے کی طرف ’مصدقہ نشاندہی‘ ہو سکتا ہے۔اس سے پہلے جمعرات کو اس علاقے میں تلاش کے عمل میں آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور امریکہ شریک تھے اور حکام مطابق خراب موسم اور اندھیرے کی وجہ سے تلاش کے عمل کو روکنا پڑا تھا۔

ادھرلاپتہ ملائیشین طیارے ایم ایچ 370 پر سوار چینی مسافروں کے قریبی عزیزوں نے جمعہ کے روز بیجنگ میں اپنے پہلے اجتماع میں ملائیشیئن حکام کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا جب طیارے کو لاپتہ ہوئے تقریباً دو ہفتے پورے ہو چکے ہیں۔ایونٹ کا آغاز شدید غصے کے انداز میں ہوا جس میں متاثرہ خاندانوں کے ارکان نے سیاسی نمائندوں اور سینئر فوجی حکام کے ایک گروپ کے تعارف کے دوران ان پر چیخنا چلانا شروع کردیا ، اس کے بجائے کہ بیٹھتے ہوئے ان کے سامنے سر جھکائے جاتے ۔

ایک ناراض شخص نے بلند آواز میں کہا کہ آپ نے بہت زیادہ وقت ضائع کردیا ہے ، ملائیشیاء ایئرلائنز کی پرواز 370پر سوار افراد میں سے 153چینی باشندے شامل ہیں جو کہ مجموعی تعداد کا دو تہائی بنتے ہیں اور یہ اجلاس ایک ہوٹل میں ہوا جہاں مسافروں کے لواحقین اپنے پیاروں کے لئے خبریں ملنے کے منتظر ہیں ۔آسٹریلیا نے جمعرات کے روز جنوبی بحیرہ ہند میں ممکنہ طور پر ملبے کی سٹلائیٹ تصاویر جاری کی تھیں ، تاہم حکام نے زور دیا کہ اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے ، ملائیشیاء کا ایک وفد جمعرات کو دیر گئے بیجنگ پہنچا تھا جب ناراض لواحقین کی جانب سے بارہا یہ مطالبہ کیا جاتا رہا ہے کہ تلاشی اور امدادی کارروائیوں سے متعلق کوالالمپور کے حکام سے انہیں سوالات کرنے کا موقع دیا جائے ۔

ہوٹل میں گزشتہ کے روزانہ کے اجلاسوں میں ملائیشیاء ایئرلائنز کے نمائندے شرکت کرتے رہے ہیں اور لواحقین سوالات کے جوابات نہ ملنے پر افسردہ تھے ۔لواحقین حالیہ دنوں میں بھوک ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کی باتیں کرتے رہے ہیں ۔فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق یہ لوگ اپنے آ پ کو گروپوں میں منظم کرنے کی کوشش بھی کرتے رہے ہیں تاکہ ملائیشیاء حکومت پر دباؤ بڑھایا جاسکے ۔

وردیوں میں ملبوس پولیس افسران نے تین گھنٹے سے زائد دیر تک شروع رہنے والے اجلاس سے قبل کمرے سے غیر ملکی صحافیوں کو نکال دیا جبکہ مخصوص چینی سرکاری میڈیا تنظیموں کے کچھ ارکان بدستور اندر ہی موجود رہے ۔چین میں مقامی میڈیا پر سخت کنٹرول پایا جاتا ہے ۔ادھرکم ازکم سات چینی جہاز جمعہ کو جنوبی بحیرہ ہند ، جہاں ملائیشیئن ایئرلائنز کے لاپتہ طیارے کا ممکنہ ملبہ دیکھا گیا ہے ، کی طرف روانہ ہوں گے ، یہ بات سرکاری میڈیا نے بتائی ہے ۔

سرکاری خبررساں ایجنسی زینہوا کا کہنا ہے کہ امدادی جہاز ہائیزون01اور 31 اور ننہائی جائیو101اور115 تلاش والے علاقے کی طرف روانہ ہوں گے ۔

ایجنسی کے مطابق بحریہ کے تین دوسرے جہاز پہلے ہی روانہ ہو چکے ہیں ۔زینہوا نے مزید کہا کہ انٹارکٹیکا ریسرچ آئی بریکرزوئیلانگ یا سنوڈریگن جتنی جلد ممکن ہو سکا علاقے کی طرف روانہ ہوجائیگا ، زوئیلانگ مغربی آسٹریلیا کی بندر گاہ فری منٹل میں لنگرانداز ہے ، جنوری میں اس نے انٹارکٹیکا میں پھنسے ہوئے ایک روسی جہاز کو بچانے کی کوشش میں حصہ لیا تھا ۔

آسٹریلیا نے گزشتہ روز کہا کہ مصنوعی سیاروں نے گزشتہ روز جنوبی بحیرہ ہند میں اشیاء کی تصاویر اتاری ہیں جن میں سے سب سے بڑا 24میٹر ( 79 فٹ)لمبا ہے ۔اس اعلان سے پرواز نمبر ایم ایچ 370کی پراسرار گمشدگی میں کامیابی کی امید پیدا ہو گئی ہے ، تاہم حکام نے خبردار کیا ہے کہ ممکنہ دکھائی جانیوالی اشیاء کی تصدیق کی جانے کی ضرورت ہے ۔بوئنگ 777 طیارے ، جو رات کو کوالالمپور سے بیجنگ جانیوالی ایک پرواز کے دوران 8مارچ کو لاپتہ ہو گیا تھا ، میں سوار 239افراد میں سے 153 چین کے باشندے ہیں ۔