پانی کے مسئلہ پر توجہ نہ دے کر حکومت آنیوالی نسلوں کا مستقبل خطرے میں ڈال رہی ہے، عمران خان ،مستقبل میں پاکستان کے ساتھ ساتھ افغانستان اور بھارت بھی پانی کے بحران کاشکار ہوگااور پانی پر جنگیں ہوں گی، حکومت فوری طور پر پانی کے معاملہ پر ایمرجنسی لگائے اور افغانستان اور بھارت کے ساتھ مل کر عالمی واٹر کانفرنس کا انعقاد کرے ،افغانستان ، بھارت اور پاکستان مل کر پانی کا مسئلہ حل کرسکتے ہیں، پانی کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ سیمینار سے ویڈیو خطاب

اتوار 23 مارچ 2014 07:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23مارچ۔2014ء)پاکستا ن تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ پانی کے مسئلہ پر توجہ نہ دے کر حکومت آنیوالی نسلوں کا مستقبل خطرے میں ڈال رہی ہے، مستقبل میں پاکستان کے ساتھ ساتھ افغانستان اور بھارت بھی پانی کے بحران کاشکار ہوگااور پانی پر جنگیں ہوں گی، حکومت فوری طور پر پانی کے معاملہ پر ایمرجنسی لگائے اور افغانستان اور بھارت کے ساتھ مل کر عالمی واٹر کانفرنس کا انعقاد کرے ،افغانستان ، بھارت اور پاکستان مل کر پانی کا مسئلہ حل کرسکتے ہیں،ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز تحریک انصاف پنجاب کے زیراہتمام لاہور میں پانی کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان میں پانی کے بحران اور اس کا حل کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے ویڈیو خطاب کے دوران کیا، اس موقع پر پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید ، صوبائی صدر اعجاز احمد چودھری ، صوبائی جنرل سیکرٹر ی ڈاکٹر یاسمین راشد ، عندلیب عباس ، رکن اسمبلی میاں اسلم اقبال، ندیم ہارون ،ڈاکٹر ایم ایس شفیق، کرنل (ر) اسلام الحق، وآبی ماہرین نے بھی خطاب کیا،عمران خان نے کہاکہ دنیا میں کوئی کام ایسا نہیں جو انسان حل نہ کرسکے ، آبی ذخائر نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کی زراعت بری طرح متاثر ہورہی ہے،اڑھائی سے تین لاکھ بچے گندہ پانی پینے کی وجہ سے مررہے ہیں اور عوام مختلف بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں،ابھی سے پانی بچانے کی کوشش نہ کی گئی تو مستقبل میں بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

(جاری ہے)

اعجاز احمد چودھری نے کہاکہ پنجاب کے پاس آبی ذخائر نہیں ہیں، پانی کے بغیر نہ انسان کی زندگی ہے نہ زراعت ممکن ہے،تحریک انصاف پانی کے مسئلہ پر آگاہی مہم جاری رکھے گی،نواز لیگ نے پانی کے مسئلہ پر کوئی توجہ نہیں دی،پانی کے مسئلہ پر آگاہی کو تعلیمی نصاب میں شامل کیا جاناچاہیے تاکہ بچے پانی کی اہمیت اور پانی کے ضیاع کو روکنے سے متعلق آگاہی حاصل کرسکیں،تحریک انصاف کے دورِ حکومت میں پانی کا قابل ِ عمل حل پیش کیا جائے گا۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ اگر پانی کے مسئلہ پر پاکستان میں ایمرجنسی نہ لگائی گئی تو پاکستان تباہ کرنے کے لیے کسی دشمن کی ضرورت نہیں خود ہی اپنے ہاتھوں اپنا ملک تباہ کردیں گے،صوبائی دارالحکومت میں نواز شریف اور حمزہ شہباز کے حلقوں میں عوام کوپینے کا گندہ پانی پلایاجارہاہے،ایک ریسرچ کے مطابق 2050ء میں پاکستان میں پینے کا میٹھاپانی دستیاب نہیں ہوگا،بڑھتی ہوئی آبادی کی ضرورت پوری کرنے کے لیے آئندہ پینے کا پانی نہیں ہوگا،عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

میاں محمود الرشید نے کہا کہ پانی کے مسئلہ پر نوازلیگ کی حکومت کی کوئی توجہ نہیں، حکومت کی ترجیحات ایسے مسائل نہیں ،حکومت کو میٹروبس کے سوا کچھ نظر ہی نہیں آتا،فلٹریشن پلانٹ کے نام پر فراڈ کیا جارہا ہے ، 90فیصد فلٹریشن پلانٹ ناکارہ ہوچکے ہیں،فلٹریشن پلانٹس میں مضرِ صحت پانی لوگوں کو پلایا جارہاہے ،پنجاب میں جانور اور انسان ایک جگہ سے پانی پی رہے ہیں،حکومت اپنی ترجیحات بدلے۔

میاں اسلم اقبال اور عندلیب عباس نے کہاکہ ملک میں 63 فیصد عوام کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں، ہر سال تین لاکھ بچے صاف پانی نہ ملنے کی وجہ سے مر جاتے ہیں۔ پاکستان میں پانی کی کمی کی وجہ سے ایتھوپیا کے ساتھ اس کا موازنہ ہوتا ہے۔98 فیصدصنعتیں پانی کو بغیر صاف کئے دریاؤں میں ڈال دیتی ہیں حکومت ان کو اس لئے سزا نہیں دیتی کیونکہ حکومت کے اپنے آدمی صنعتیں لگائے بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف پانی کی اہمیت اور اس کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے آگاہی مہم چلائے گی اس سلسلہ میں تعلیمی اداروں میں جا کر طلباء کو آگاہی دی جائے گی ، عوامی سطح پر سیمینارز اور تقریبات واٹر ایشو پر منعقدکی جائیں گی،صوبے میں زرعی زمینوں کوہاؤسنگ سکیموں میں تبدیل کرنے پر پابندی عائد کی جائے، حکومت تعلیمی نصاب میں پانی محفوظ کرنے کے طریقے شامل کرے تاکہ معاشرے کو پانی کے فوائد اور اہمیت سے آگاہی حاصل ہوسکے،لاہورکو پیرس بنانے کی دعویدار حکومت پینے کا صاف پانی تک تو دے نہیں سکی اور دعوے شہر کو پیرس بنانے کے کیے جاتے ہیں۔