بحرین میں سکیورٹی خدمات سرانجام دینیوالے سابقہ پاکستانی فوجیوں کو 430بحرینی دینار سے 1140 امریکی ڈالر تک معاوضہ دیا جارہا ہے، سرکاری طور پر بحرین کے ساتھ لیبر یا ورک فورس کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہ ہونے کے باوجود فوجی فاؤنڈیشن ، بحریہ فاؤنڈیشن اور نجی کنٹریکٹر ہزاروں پاکستانیوں کو بحرین کے لئے بھرتی کررہے ہیں ،2011ء سے اب تک چار پاکستانی بحرین میں جانیں گنوا چکے ہیں کوئی واضح حکومتی پالیسی سامنے نہیں آسکی

اتوار 30 مارچ 2014 07:18

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30مارچ۔ 2014ء ) بحرین میں سکیورٹی خدمات سرانجام دینے والے سابقہ پاکستانی فوجیوں کو 430بحرینی دینار سے 1140 امریکی ڈالر تک معاوضہ دیا جارہا ہے ، سرکاری طور پر بحرین کے ساتھ لیبر یا ورک فورس کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہ ہونے کے باوجود فوجی فاؤنڈیشن ، بحریہ فاؤنڈیشن اور نجی کنٹریکٹر ہزاروں پاکستانیوں کو بحرین کے لئے بھرتی کررہے ہیں ،2011ء سے اب تک چار پاکستانی بحرین میں جانیں گنوا چکے ہیں تاہم کوئی واضح حکومتی پالیسی سامنے نہیں آسکی ۔

تفصیلات کے مطابق بحرینی حکومت کے ساتھ سرکاری طور پر لیبر یا ورک فورس کا کوئی معاہدہ نہ ہونے کے باوجود متعدد بڑے ادارے بشمول فوجی فاؤنڈیشن ، بحریہ فاؤنڈیشن اور کئی نجی کنٹریکٹرز بحرین کی وزارت دفاع کے تحت کام کرنے اور وہاں امن وامان کی ابتر صورتحال پر قابو پانے کے لیے بحرینی حکومت بڑے پیمانے پر سابقہ فوجی حضرات کی بھرتیاں کررہے ہیں اور بحرینی حکومت ان کی خدمات کے بدلے ان کو 430 بحرینی دینار تقریباً(120,000) سے لے کر 1140امریکی ڈالرز تک معاوضے دے رہی ہے ۔

(جاری ہے)

بحرین واچ کے رکن انسانی حقوق کے عالمی نمائندے مارک اوین جونر نے بھی گزشتہ دنوں اپنے ایک ٹویٹر پیغام میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ بحرین میں موجود پاکستانی ( سابقہ) فوجیوں کو ان کی خدمات کے عوض ماہانہ 1140 امریکی ڈالرز کا معاوضہ دیا جاتا ہے جبکہ ان سے ہفتے میں 10 روز کام لیا جاتا ہے اگر پاکستانی سابقہ فوجی بحرینی پولیس کے لیے کام کریں تو ان کو مہینے میں 22دن اپنی ڈیوٹی سرانجام دینا پڑتی ہے جو کہ زیادہ تر وہاں کی حزب اختلاف کے مظاہروں کو کچلنے کی ہے ۔

واضح رہے کہ بحرین میں حکومت مخالف سرگرمیوں میں پانچ مارچ کو ایک پاکستانی جو کہ بحرین پولیس میں خدمات سرانجام دے رہا تھا جاں بحق ہوگیا تھا ۔ بحرین کے لیے ریکروٹنگ کرنے والے پاکستانی ادارے اکثر و بیشتر اخبارات میں مبہم قسم کے اشتہارات دے کر بھرتی کے لیے لوگوں کو طلب کرتے ہیں جبکہ مارچ 2014ء کے شروع میں بھی چیف آف نیول سٹاف کی سرکردگی میں کام کرنے والے بحریہ فاؤنڈیشن نے بحریہ فاؤنڈیشن ای ایٹ میں لوگوں کو بھرتی انٹرویو کے لیے طلب کیا تھا جس میں سینکڑوں امیدوار انٹرویو کے لیے بحریہ فاؤنڈیشن کے مذکورہ دفتر پہنچے وزارت خارجہ کے مطابق ہزاروں پاکستانیوں کو بحرین میں سکیورٹی خدمات سرانجام دینے کی کوئی سرکاری حیثیت نہیں ہے نہ ہی حکومتوں کے درمیان اس قسم کا کوئی معاہدہ موجود ہے جو افراد بحرین کا رخ کررہے ہیں یا ان کو بھیجنے والے ادارے اپنے طور پر ذاتی حیثیت میں ایسا کررہے ہیں ۔

ذرائع کے مطابق پاکستانیوں کو بحرین سکیورٹی خدمات کے لیے بھجوانے والے بیشتر ادارے اورنجی کنٹریکٹر امیدواروں سے اچھی خاصی فیس بھی وصول کررہے ہیں وزارت خارجہ نے مارچ میں بحرین دھماکے میں جاں بحق ہونے والے پاکستانی کے بارے میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ وہاں کمیونٹی ویلفیئر کے شعبے میں کام کررہا تھا 2011ء سے لیکر اب تک بحرین میں دو پاکستانی سویلین اور دوپاکستانی جوکہ وہاں کی پولیس میں خدمات انجام دے رہے تھے جاں بحق ہوچکے ہیں

متعلقہ عنوان :