طالبان قیادت اور حکومتی کمیٹی کی ملاقات فاٹا میں ہوگی، پروفیسر ابراہیم ،طالبان قیادت سے رابطے کئے جارہے ہیں۔ اصل جگہ کا تعین آئندہ دو تین روز میں کیا جائے گا،مذاکرات کامیاب ہونے سے عوام کا امن کا خواب پورا ہوجائے گا‘میڈیا سے گفتگو

منگل 8 اپریل 2014 06:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8اپریل۔2014ء)طالبان کے رابطہ کار کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم نے کہا ہے کہ طالبان قیادت اور حکومتی کمیٹی کے درمیان ملاقات قبائلی علاقے میں ہوگی، تاہم اس کا تعین آئندہ دو تین روز میں کیا جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے ان کا کہنا تھا کہ طالبان قیادت اور حکومتی کمیٹی کے درمیان دوسری ملاقات کے بارے صورت حال آئندہ چند دنوں میں واضح ہوجائے گی۔

پروفیسر ابراہیم کے مطابق ملاقات کی جگہ فاٹا میں ہی ہوگی، تاہم اصل جگہ کا تعین آئندہ دو تین روز میں کیا جائے گا، جس کے لئے طالبان قیادت سے رابطے کئے جارہے ہیں۔ رکن طالبان کمیٹی پروفیسر ابراہیم نے مذاکرات کو کامیاب بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرنے کا عزم کیا اور اس بات پر زور دیا کہ امن جنگ سے نہیں مذاکرات سے بحال ہوں گے۔

(جاری ہے)

طالبان رابطہ کار کمیٹی کے رکن کا کہنا تھا کہ حکومت اور طالبان کے درمیان جاری مذاکرات مثبت انداز میں اعتماد سازی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، مذاکرات کامیاب ہونے سے عوام کا امن کا خواب پورا ہوجائے گا۔

پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی سربراہی میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات میں کئی امور پر تفصیلی بات ہوئی، جس میں حکومتی تحویل میں موجود قیدیوں کی رہائی کا معاملہ بھی شامل ہے۔ حکومت کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کے معا ملے پر پیش رفت کے بعد مذاکراتی کمیٹی طالبان سے مذاکرات کے لئے ایک مرتبہ پھر خفیہ مقام کی طرف روانہ ہوگی۔ اس سلسلے میں ان کے طالبان سے رابطے ہیں اور امید ہے کہ آئندہ 2سے 3 روز میں طالبان شورٰی سے براہ راست مذاکرات کا دوسرا دور ہوگا جس میں طالبان کی قید میں موجود افراد کی بازیابی کی بات کی جائے گی۔