میری جو تقریر دکھائی جارہی ہے وہ جون2006ء کی ہے آج کی نہیں ،خواجہ آصف،وزیردفاع کی حیثیت سے دیانتداری سے اپنے فرائض ادا کر رہا ہوں آمر کے اس وقت بھی خلاف تھا اور آج بھی ہوں،فوج ایک ادارہ ہے جنرل ضیاء کا ساتھ دینے پر قوم سے معافی مانگی غلطیاں سدھاری جاسکتی ہیں،نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو

جمعرات 10 اپریل 2014 07:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10اپریل۔2014ء)وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ میری جو تقریر دکھائی جارہی ہے وہ جون2006ء کی ہے آج کی نہیں وزیردفاع کی حیثیت سے دیانتداری سے اپنے فرائض ادا کر رہا ہوں آمر کے اس وقت بھی خلاف تھا اور آج بھی ہوں،فوج ایک ادارہ ہے جنرل ضیاء کا ساتھ دینے پر قوم سے معافی مانگی غلطیاں سدھاری جاسکتی ہیں۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ان کی جو تقریر دکھائی جارہی ہے وہ2006ء کی ہے،جون2006ء کے بعد آج تک سوچ میں بڑی تبدیلی آئی ہے اور فوج نے جمہوریت کو پنپنے دیا اور سسٹم کو چلنے دیا،انہوں نے کہا کہ 2006ء کی تقریر اس وقت کی صورتحال پر تھی اور وہ تقریر آج کی صورتحال کے حوالے سے نہیں تھی،انہوں نے کہا کہ 4ماہ سے وزیردفاع ہوں اور دیانتداری سے اپنے فرائض ادا کر رہا ہوں،ہم نے ضیاء الحق کا ساتھ دیا تھا جس پر قوم سے معافی مانگی تھی ،انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مشرف کو انصاف ملے آمر کا کل بھی مخالف تھا اور آج بھی ہوں لیکن فوج کے ادارے کے تحفظ کی خاطر ہر قسم کی قربانی دے سکتا ہوں،خواجہ آصف نے کہا کہ قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے سپریم کورٹ میں اپنا مؤقف دے دیا تھا اس قسم کی صورتحال میں جان کی قربانی دینے والے افسران اور جوانوں کے احساسات کو مدنظر رکھنا چاہئے،فوج کی قربانیاں تاریخ کا روشن باب ہیں ہمیں اپنے محسنوں کو یاد رکھنا چاہئے،انہوں نے کہا کہ میں اپنی رائے کا اظہار بند کمرے کے اجلاس میں ضرور کروں گا لیکن میڈیا پر کوئی راستے دینے سے مذاکراتی عمل کو متاثر نہیں کرنا چاہتا۔

متعلقہ عنوان :