حکومت اوراپوزیشن میں فوجی عدالتوں کے قیام کیلئے آئین کے بجائے آرمی ایکٹ میں ترمیم کرنے پراتفاق ،اتفاق رائے سیاسی جماعتوں کی لیگل کمیٹی کے اجلا س میں کیاگیا

جمعرات 1 جنوری 2015 08:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔یکم جنوری ۔2015ء)حکومت اوراپوزیشن جماعتوں کے درمیان فوجی عدالتوں کے قیام کیلئے آئین کے بجائے آرمی ایکٹ میں ترمیم کرنے پراتفاق ہوگیاہے ۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق یہ اتفاق رائے بدھ کوسیاسی جماعتوں کی لیگل کمیٹی کے اجلا س میں کیاگیا۔ذرائع کے حوالے سے بتایاگیاہے کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈارسینٹ میں قائدحزب اختلاف اعتزازاحسن،اے این پی کے افراسیاب خٹک اورمسلم لیگ ق کے سینیٹرمشاہدحسین نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

جبکہ بیرسٹرفروغ نسیم اورحامدخان موجودنہیں تھے۔ذرائع کے مطابق ان دونوں رہنماوٴں نے بھی دیگرجماعتوں کواس کااختیاردیاتھا۔اجلاس میں تمام شرکاء نے اتفاق کیاکہ آئین میں ترامیم نہیں کی جائیں گی بلکہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے اقدامات کوآگے بڑھایاجائیگا۔ذرائع کے مطابق آرمی ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے فوجی عدالتوں کے دائرہ کارکوتوسیع دی جائے گی اوریہ عدالتیں اہم دہشتگردوں کے خلاف مقدمات کی سماعت کرسکیں گی