قومی اسمبلی اجلاس میں عمران خان کی شادی موضوع بحث بن گئی ، حکومتی وزراء کی تحریری چٹ کے ذریعے سپیکر کو عمران خان کی شادی کی مبارکباد ،کھانا کھلانے کا مطالبہ ،سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بحیثیت ہاؤس کسٹوڈین وفاقی وزراء کی خواہش پر ممبران اسمبلی کو کھانا کھلانے سے انکار کردیا ، عمران آپ کے سیاسی حریف ہیں آپ پر کھانا کھلانا واجب ہوگیا ہے ، رانا تنویر ،لگتا ہے رانا صاحب کو بھی دوسری شادی کا شوق ہوگیا ، آپ شادی کریں میں سنجیدگی سے سوچوں گا ، سپیکر کا جواب ، ایوان میں زور دار قہقہہ

ہفتہ 10 جنوری 2015 08:36

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 جنوری۔2015ء ) قومی اسمبلی اجلاس میں عمران خان کی شادی موضوع بحث بن گئی ، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بحیثیت ہاؤس کسٹوڈین وفاقی وزراء کی خواہش پر ممبران اسمبلی کو کھانا کھلانے سے انکار کردیا اور کہا کہ عمران خان نے مجھے شادی میں شرکت کی دعوت نہیں دی میں اسمبلی کو کھانا کیسے کھلا سکتا ہوں جس پر ایوان میں قہقہے گونج اٹھے ۔

جمعہ کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب وفاقی وزیر برجیس طاہر ، وزیر مملکت برائے پارلیمانی شیخ آفتاب ، وزیر مملکت برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر افضل نے سپیکر کو ایک تحریری چٹ لکھ کر بھیجی جس میں عمران خان کی شادی کے حوالے سے مبارکباد کا حوالہ دیا گیا ۔

(جاری ہے)

سپیکر نے بات کو خفیہ رکھنے کی بجائے سارے ایوان میں تینوں وزراء نام لیتے ہوئے کہا کہ آپ کو بھی بہت مبارک ہو جس پر نفیسہ شاہ اپنی نشست پر کھڑی ہوگئی اور کہا کہ یہ خفیہ خفیہ مبارکبادیں سپیکر صاحب کس کو دی جارہی ہیں ۔

سپیکر نے کہا کہ عمران خان کی شادی سے متعلق مبارکبادیں ہیں ۔ اس پر رانا تنویر افضل نے کہا کہ یہ اچھی روایت نہیں ہے کہ آپ خفیہ خفیہ ایک دوسرے کو مبارکبادیں دے رہے ہیں سپیکر صاحب آپ کا حق بنتا ہے کہ آپ ہاؤس آف کسٹوڈین کے ممبر ہیں تمام ممبران کو عمران خان کی شادی کی خوشی میں کھانا کھلائے ۔ اس پر سپیکر نے کہا کہ عمران خان نے مجھے دعوت ہی نہیں دی رانا فضل تنویر نے کہا کہ وہ آپ کے سیاسی حریف ہیں سپیکر نے کہا کہ یہ ایک الگ ٹاپک ہے رانا تنویر نے کہا کہ آپ پر واجب ہوگیا کہ آپ کھانا کھلائے اس پر سپیکر نے کہا کہ جب دعوت ملی تو دیکھوں گا سپیکر نے کہا کہ لگتا ہے آپ کو بھی دوسری شادی کا شوق ہے جب آپ دوسری شادی کرینگے تو آپ کے بار میں سنجیدگی سے سوچوں جس پر ایوان میں قہقہے بلند ہوگئے ۔