این اے 122 پرعمران خان کے دھاندلی کے الزامات غلط ثابت ہوئے ہیں‘ پرویز رشید،لوکل کمیشن کی الیکشن ٹربیونل کو بھجوائی گئی رپورٹ کیمطابق عمرا کے ووٹ پہلے سے کم ہوگئے ہیں ، عمران خان بجلی کا بل جمع کرادیا ہے اب ٹربیونل کا فیصلہ بھی تسلیم کرلیں‘ سیاست کیلئے بڑا وقت ہے 2017 ء میں ہماری کارکردگی پر تنقید کی جائے، پریس کانفرنس سے خطاب

اتوار 11 جنوری 2015 10:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11جنوری۔2015ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ حلقہ این اے 122 کے حوالے سے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی طرف سے لگائے گئے دھاندلی کے الزامات غلط ثابت ہوئے ہیں‘ لوکل کمیشن کی طرف سے الیکشن ٹربیونل کو بھجوائی گئی رپورٹ کے مطابق عمران خان کے ووٹ پہلے سے کم ہوگئے ہیں جبکہ سردار ایاز صادق کے ووٹوں کی تعداد پہلے سے بڑھ گئی ہے‘ عمران خان بجلی کا بل جمع کرادیا ہے اب ٹربیونل کا فیصلہ بھی تسلیم کرلیں‘ سیاست کے لئے بڑا وقت ہے 2017 ء میں ہماری کارکردگی پر تنقید کی جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز اور انوشہ رحمان بھی ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے لوکل کمیشن کی جانب سے حلقہ این اے 122 سے متعلق کی گئی تحقیقات پر مشتمل رپورٹس کے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ماضی میں جھوٹ بول کر پوری قوم کو اذیت میں مبتلا کیا گیا ۔

آج جھوٹ انجام کو پہنچ چکا ہے۔ کمیشن کی رپورٹ کے مطابق سردار ایاز صادق کے ووٹوں میں پہلے کے مقابلے میں اضافہ ہوا ہے جبکہ عمران خان کے ووٹوں میں کمی واقعہ ہوئی ہے اس طرح عمران خان جو پہلے بھی الیکشن ہار چکے تھے اب اس رپورٹ سے ان کی ہار پر مزید مہر ثبت ہوچکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ووٹوں کی گنتی اور بیلٹ پیپر کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے قوانین واضح ہیں اگر بیلٹ پیپر کی پشت پر دستخط نہ ہوں یا مخصوص جگہ پرمہر نہ لگائی جائے تو اس بیلٹ پیپر کو تسلیم نہیں کیا جاتا ان تمام قوانین کی روشنی میں جو بیلٹ پیپر متنازعہ تھے مسترد کردیئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ عمران کا لگایا گیا کوئی بھی الزام درست ثابت نہیں ہوا ۔ تحقیقاتی عمل کے دوران عمران خان کے نمائندے موجود تھے لہذا اب ان کی جانب سے بدعنوانی کا الزام درست ثابت نہیں ہوگا۔ دونوں اطراف سے فریقین گنتی کے عمل میں موجود تھے اور دونوں فریقوں کی جانب سے گنتی کے ووٹوں کو تسلیم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاروں حلقوں کے کھولنے کا مطالبہ تھا اب چاروں حلقے کھل چکے ہیں ان میں سے تین ہفتے پہلے کھلے تھے اب چوتھے حلقے کا نتیجہ اب سامنے آچکا ہے جس کے بعد عمران خان کا کوئی بھی الزام درست ثابت نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت نازک صورتحال سے گزر رہا ہے دہشت گردی سے نمٹنے کی لئے تجاویز مرتب کی جاتی تھیں ان پر اتفاق رائے نہیں پایا جاتا تھا اب تمام معاملات پر سیاسی قیادت میں اتفاق رائے موجودہے۔ دہشت گردی کے خلاف اس اتفاق رائے کو سیاست کی بھینٹ نہیں چڑھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کا بل جمع کراکر عمران خان نے اپنی احتجاجی سیاست کا دروازہ بند کرلیا ہے۔

انہیں اب ٹربیونل کا فیصلہ بھی تسلیم کرلینا چاہیے۔ سیاست کیلئے اب بھی بڑا وقت ہے جب انتخابات قریب آئیں تو ہماری کارکردگی پر دہشت گردی کے خاتمے پر اور بجلی کی قلت پر ضرور سیاست کی جائے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ سولہ جنوری کو سانحہ پشاور میں شہید ہونے والے بچوں کا چہلم ہے جس میں وزیراعظم شرکت کریں گے اس سے قبل وہ عمران خان کو شادی کی مبارکباد دینے کیلئے نہیں جائیں گے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ عمران خان الزامات سیاسی باتیں تھیں ان کے خلاف کورٹ میں نہیں جائیں گے ان کے الزامات پر فیصلہ عوام کریں گے۔ اب چار حلقوں کا نتیجہ آگیا ہے جس میں پی ٹی آئی کے الزامات مسترد ہوئے ہیں کیا اب اس پر بھی جوڈیشل کمیشن بنا دینا چاہیے۔ ہم جوڈیشل کمیشن کا تحفہ اس وقت ہی عمران خان کو دیں گے جب وہ تحفہ لینے کیلئے تیار ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا ٹرائل کرنا آسان ہے اور ان الزامات کو ثابت کرنا مشکل ہوتا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جارہا اور نہ ہی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا کوئی فیصلہ کیا ہے حکومت اب بھی بجلی پر پانچ سو روپے سب سبڈی دے رہی ہے ہم مہنگی بجلی بنا کر سستی بیچ رہے ہیں اس فرق کو ختم کرنے کیلئے بجلی کی اکانومی کو بہتر کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

اس موقع پر رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز نے بتایا کہ دو ججوں پر مشتمل لوکل کمیشن کی رپورٹ پندرہ نکات پر مشتمل ہے جو الیکشن ٹربیونل کو دے دی گئی ہے اب الیکشن ٹربیونل جو بھی فیصلہ کرے گا ہم قبول کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے الزامات ثابت نہیں کر سکی اب انہیں نواز شریف اور حکومت پر تنقید کرنے اور جھوٹے الزامات لگانے پر معافی مانگنی چاہیے۔

ان کی جانب سے جھوٹ اور فریب کا جال بنا گیا لوگوں کو گھمراہ کرنے کی کوشش کی گئی حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ چار حلقوں میں سے تین حلقے ایسے ہیں جہاں پر ان کے امیدوار ہار تسلیم کر چکے ہیں۔ جہانگیر ترین کے حلقے میں چار سو ووٹ مخالف امیدوار کے بڑھ گئے جبکہ سیالکوٹ میں خواجہ آصف کے حلقے میں بھی ان کی پٹیشن مسترد کردی گئی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنی پٹیشن میں نہ پینتیس پینچروں کا ذکر کیا اور نہ ہی دھاندلی کے کوئی ثبوت فراہم کئے ہیں جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ کے پاس کیا ثبوت ہیں تو یہ کوئی ثابت پیش نہ کر سکے۔

ان کی جانب سے ہی قانونی کارروائی کا سامنا کرنے میں التواء ہوتی رہی گیارہ نوٹسز کے بعد عمران خان کورٹ میں پیش ہوئے جبکہ جہانگیر ترین بھی ٹربیونل کے سامنے اپنے شواہد پیش نہیں کر سکے۔ جب ان کے پاس کوئی شواہد نہ ملے تو انہوں نے مخالف امیدوار صدیق بلوچ کی تعلیمی قابلیت اور ان کی اراضی کی تفصیلات کا سوال اٹھا دیا انہوں نے کہا کہ عمران خان کی غلط بیانی کا پول کھل چکا ہے انہیں قوم کو حساب دینا ہوگا۔ جو الزامات لگائے تھے اس پر معافی مانگیں۔