فرانس ،دہشت گرد ی کے واقعات میں ہلاک شدگان سے اظہار یکجہتی کیلئے ملک بھر میں ریلیاں، لاکھوں افراد کی شرکت، 40 سربراہان مملکت کی آمد ،سیکورٹی کے سخت تر ین انتظامات کئے گئے ، دو ہزارپولیس اور 1350فوجی اہلکار تعینات رہے،’آج ہم سب چارلی ہیں، ہم سب پولیس اہلکار ہیں اور ہم سب فرانس کے یہودی ہیں،فرانسیسی وزیر اعظم

پیر 12 جنوری 2015 06:15

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12جنوری۔2015ء )فرانس کے مختلف شہروں میں بڑے پیمانے پر لوگوں نے ریلیاں نکال کر حالیہ دنوں میں دہشت گردی کے واقعات میں ہلاک ہونے والوں سے اظہارِ یکجہتی کیا ۔فرانس کے جریدے چارلی ایبڈو پر حملے اور تشدد کے نتیجے میں 17 ہلاکتوں کے خلاف فرانس سے یکجہتی کے لیے 40 ممالک کے سربراہان بھی پیر س میں منعقدہ بڑی ریلی میں شریک ہوئے جس کی قیادت صدر فرانسوا ولاند کررہے تھے ۔

یہ ریلی ان ریلیوں سے کہیں بڑی تھی جو ہفتے کے روز نکلی تھیں۔40 ملکوں کے سربراہان کی سکیورٹی کے لیے پیرس میں 2000 پولیس اہلکار جبکہ 1350 فوجی تعینات کیے گئے تھے ۔اس موقع پر فرانس بھر میں سات لاکھ سے زیادہ افراد نے جریدے چارلی ایبڈو پر حملے اور تشدد کے نتیجے میں ہلاکتوں کے خلاف ملک بھر میں بڑے پیمانے پر ریلیاں نکالی گئیں۔

(جاری ہے)

یہ ریلیاں دارالحکومت پیرس، اولینز، نیس، ٹولوڑ اور نوانت میں ان واقعات میں ہلاک ہونے والے مختلف افراد کی یاد میں نکالی گئیں۔

جریدے چارلی ایبڈو پر حملے میں صحافیوں کی ہلاکت کے بعد دو پولیس اہلکاروں کی ہلاکت اور اس کے بعد ایک کوشر مارکیٹ میں شہریوں کی ہلاکت نے گذشتہ تین دن سے ملک بھر میں خوف اور سراسیمگی کا ماحول قائم کیے رکھا۔ان ریلیوں میں لوگوں نے بینرز اٹھا رکھے ہیں جن پر ’میں نسل پرستی کے خلاف ہو‘، ’اتحاد‘ اور ’میں چارلی ہوں‘ کے الفاظ واضح ہیں۔

فرانسیسی وزیراعظم مینوئل والز نے کوشر مارکیٹ کے باہر ایک بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’آج ہم سب چارلی ہیں، ہم سب پولیس اہلکار ہیں اور ہم سب فرانس کے یہودی ہیں۔‘فرا نس بھر میں اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات تھے اور صرف پیرس کیگرد مزید پانچ سو فوجی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔فرانس کے وزیر داخلہ بیرنارڈ کازنو نے کہا ہے کہ ملک کی حفاظت کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

۔اتوار کو اس یونٹی مارچ میں برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرن، جرمن چا نسلر انجیلا میرکل ، ترکی کے وزیراعظم احمد دواوٴ اوغلو، سپین کے صدر ماریانو راخوائے اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف شریک ہو ئے۔یہ یونیٹی مارچ پیرس کے رپبلک محل کے پاس سے مقامی وقت کے مطابق تین بجے شروع ہوا۔ پولیس اب کوشر مارکیٹ پر حملہ کر کے یرغمال بنانے والے حملہ آورامادی کولیبالی کی گرل فرینڈ کو ڈھونڈ رہی ہے۔

یاد رہے کہ پولیس نے کارروائی کر کے چارلی ایبڈو پر حملہ کرنے والے دونوں بھائیوں شریف اور سعید کواشی کو ہلاک کر دیا تھا جبکہ دوسری جانب امادی کولیبالی کو بھی کارروائی کے نتیجے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔ہلاک ہونے والوں میں آٹھ صحافی، دو پولیس اہلکار اور کوشر مارکیٹ میں موجود چار یرغمالی شامل ہیں جن کے علاوہ 11 افراد زخمی ہیں۔امادی کولیبالی کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ ایک خاتون پولیس افسر کو ہلاک کرنے کے واقعے میں بھی ملوث ہیں۔