لاہور،الیکشن ٹریبونل میں این اے118 میں مبینہ دھاندلی کیس کی سماعت ، تھیلوں کا ریکارڈ برآمد نہ کرنے پر خزانہ افسر کی گرفتار ی کا حکم ،این اے122 کیس کی سماعت،فارم14 اور15 الیکشن ٹریبونل کو پیش،24جنوری کو آئندہ سماعت پر حتمی بحث ہوگی،الیکشن ٹریبونل

اتوار 18 جنوری 2015 08:44

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18جنوری۔2015ء)الیکشن ٹریبونل میں حلقہ این اے118 میں مبینہ دھاندلی کیس کی سماعت ۔الیکشن ٹریبونل نے تھیلوں کا ریکارڈ برآمد نہ کرنے پر خزانہ افسر کو گرفتار کرنے کا حکم دیدیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کے روز این اے118 میں مبینہ دھاندلی کے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت ہوئی ۔ پی ٹی آئی کے حامد خان نے این اے118 میں دھاندلی کے خلاف درخواست کر رکھی ہے۔

کیس سماعت شروع ہوئی تو الیکشن ٹریبونل نے این اے118 کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا ۔ریکارڈ پیش نہ کرنے پر الیکشن ٹریبونل نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ خزانہ افسر کو گرفتار کیا جائے اور آئندہ سماعت پر پیش کیا جائے ۔مزید سماعت 23 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔ ادھرقومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 کیس کی سماعت ،الیکشن ٹریبونل نے آئندہ سماعت پر دونوں فریقین کو حتمی بحث کے لئے بلا لیا۔

(جاری ہے)

مزید سماعت24 جنوری تک ملتوی کر دی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کے روز این اے122 کیس کی سماعت شروع ہوئی تو سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے وکیل ڈاکٹر علی ایاز نے فارم14 اور15 الیکشن ٹریبونل کے سامنے پیش کر دیئے گئے اور کہا یہ یہ فارم مسنگ تھے ۔الیکشن ٹریبونل نے فارم14 اور15 کو ریکارڈ کا حصہ بناتے ہوئے دونوں فریقین کے وکیلوں آئندہ سماعت پر حتمی بحث کے لئے بلالیا ۔ مزید سماعت24 جنوری تک ملتوی کر دی ۔